بھارت میں ٹرینوں کے حادثے: کم از کم 20 ہلاک
5 اگست 2015بُدھ کو نئی دہلی حکومت کی جانب سے سامنے آنے والے ایک بیان میں کہا گیا کہ غوطہ خور گیس کٹرز کی مدد سے سیلاب کے پانی میں پھنسے ہوئے مسافروں کو نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بُدھ کی صبح تک 300 مسافروں کو نکالا جا چُکا تھا، جن میں سے درجنوں کو شدید زخمی حالت میں فوری طور سے ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
بھارتی ریلوے بورڈ کے ترجمان انیل سکسینا نے اپنے ایک بیان میں کہا،’’ہم مسافروں کو بچانے کی ہر ممکن کوششیں کر رہے ہیں۔ جنگ کی سی صورتحال میں امدادی کام جاری ہے۔ ہم ٹرین کے تمام ڈبوں کی چھان بین کر رہے ہیں تاکہ پھنسے ہوئے مسافروں کو باہر نکالا جا سکے‘‘۔
بھارت کی ریلوے کی وزارت کے مطابق دونوں ٹرینوں کی متعدد بوگیاں ریلوے پٹری سے اترنے کے بعد قریبی دریا میں جا گریں۔ ایک حادثہ رات کو اُس وقت پیش آیا، جب کامایانی ایکسپرس ممبئی سے بنارس کی طرف رواں تھی کہ اس کی 12 بوگیاں بھارت کی مرکزی ریاست مدھیہ پردیش کے نزدیک ڈسٹرکٹ ھاردا میں پٹری سے اُتر گئیں۔ تقریباً اسی وقت دوسری سمت سے آنے والی جنتا ایکسپریس کی بھی چھ بوگیاں پٹری سے اُتر گئیں۔
بھارت میں اس سال مون سون بارشوں کی شدت کے سبب مٹی کے تودے گرنے کے واقعات میں اب تک 100 سے زائد افراد ہلاک اور متعدد عمارتیں منہدم ہو چُکی ہیں۔
بھارت میں محض گزشتہ سال ٹرین حادثوں میں 25 ہزار کے قریب ہلاکتیں ریکارڈ کی گئیں۔ اس کی وجہ اس جنوبی ایشیائی ایٹمی طاقت کا ریلوے کا ناقص اور فرسودہ نظام اور بھارتی ٹریننوں پر مسافروں کا حد سے زیادہ بوجھ ہے۔ بھارت کے ایک سابق ریلوے وزیر دنیش تریوردی کے مطابق اگر بھارت کی ریلوں کی پٹریوں کی مناسب دیکھ بھال ہوتی رہتی تو ُبدھ کی صبح ہونے والے ٹرین کے ان حادثات سے بچا جا سکتا تھا۔ تریوردی نے میڈیا کو بیان دیتے ہوئے کہا، ’’اس قسم کے واقعات ناقابل قبول ہیں، اس قسم کے نقائص بھارت کے ریلوے نظام کے لیے ایک ناسور اور ایک کینسر کی حیثیت رکھتے ہیں‘‘۔
بھارت کے وزیر ریلوے سوریش پربھو نے کہا ہے کہ حادثے کی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے۔ سوریش پربھو آج پارلیمان میں اس حادثے پر ایک باقاعدہ بیان بھی دینے والے ہیں۔ ریلوے بورڈ کے ترجمان انیل سکسینا کے مطابق ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ کو دو دولاکھ روپے جبکہ شدید زخمیوں کو پچاس ہزارفی کس اور معمولی زخمیوں کو پچیس ہزار روپے فی کس کا معاوضہ دیا جائے گا۔
بھارت کے سرکاری نیٹ ورک کے ذریعے روزانہ 23 ملین مسافر سفر کرتے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے ان دو ٹرین حادثوں پر شدید صدمے کا اظہار کرتے ہوئے اپنےٹوئیٹ پیغام میں لکھا، ’’مدھیہ پردیش کے یہ حادثات نہایت افسوسناک ہیں۔ اتنی جانوں کے ضیاع کا مجھے گہرا دُکھ ہے‘‘۔