1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت میں سیلاب،15 لاکھ افراد بےگھر

5 اکتوبر 2009

ریاست کرناٹک اور آندھرا پردیش میں گزشتہ تین روز سے جاری طوفانی بارش اور سیلاب کے نتیجے میں 230کم از کم افراد ہلاک جبکہ پندرہ لاکھ سے زائد بے گھر ہو گئے ہیں ۔

https://p.dw.com/p/Jy4A
تصویر: AP

ہلاک ہونے والوں میں سے ایک سو ستر افراد کا تعلق ریاست کرناٹک ، سینتیس آندھرا پردیش اور چھبیس افراد کا تعلق ریاست مہاراشٹر سے ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ سیلاب کی وجہ سے وسیع علاقے پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں جبکہ امدادی کاروائیوں میں فوج اور فضائیہ کے علاوہ مقامی لوگوں اور غوطہ خوروں کی مدد لی جا رہی ہے ۔ سیلاب کی وجہ سے ریل کی پٹریوں اور سٹرکوں کے علاوہ مواصلات کا نظام بھی درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے۔ چیف منسٹر یدی یورپا نے کہا ہے کہ بارش کی وجہ سے زیادہ تر فصلیں بھی تباہ ہوگئی ہیں۔

Indien Monsoon Überschwemmung
تصویر: AP

کرناٹک میں 10 لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہوئے ہیں، جن میں سے ساڑھے تین لاکھ افراد کو محفوظ مقامات اور امدادی کیمپوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ گھروں کی چھتوں اور سیلاب میں پھنسے ہوئے لوگوں کو بھی تیزی کے ساتھ محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے ۔ ضلع کرنول اور محبوب نگرمیں سیلاب کے پانی میں محصور افراد گزشتہ 3 دن سے غذا اور پانی سے محروم ہیں ۔ ضلعی حکام کا کہنا ہے کہ کرنول اور اس کے اطراف کے علاقوں سے لگ بھگ ایک لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔ کمشنر ڈیزاسٹر مینجمنٹ دینش کمار نے کہا ہے کہ ضلع کرنول میں 15 افراد ہلاک ہوئےہیں، جبکہ غیرسرکاری ذرائع نے یہ تعداد 50 بتائی ہے۔ سری سیلم ڈیم میں پانی کی سطح مکمل گنجاش 885 فٹ سے 10 فٹ زیادہ ہے۔ اسی دوران کانگرس پارٹی کی سربراہ سونیا گاندھی اور ہوم منسٹر پی چدم برم نے متاثرہ علاقوں کا فضائی دورہ کیا۔

ماہرینِ موسمیات کہتے ہیں کہ دونوں ریاستوں میں بارشوں کا حالیہ سلسلہ خلیجِ بنگال میں ہوا کے کم دباؤ کی وجہ سے شروع ہوا ہے، جو مزید چوبیس گھنٹے تک جاری رہ سکتا ہے۔

رپورٹ: امتیاز احمد

ادارت: کشور مصطفٰی