بھارت ثبوت فراہم کرے تو پورا تعاون کریں گے، شاہ محمودقریشی
3 دسمبر 2008دونوں ہمسایہ ملکوں کے مابین ممبئی حملوں کے بعد پیدا ہونے والی کشیدگی کے پس منظر میں پاکستانی دارالحکومت میں کئی جماعتی قومی سلامتی کانفرنس کے اعلامیئے کی تفصیلات جاری کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے منگل کو رات گئے کہا کہ اگر نئی دہلی نے ایسے شواہد مہیا کئے جو اس کے دعووں کو سچ ثابت کرسکیں تو اسلام آباد کی طرف سے بھر پورتعاون کیا جائے گا۔
اس موقع پرپاکستانی وزیراطلاعات شیری رحمان نے کہا کہ پاکستان میں تمام سیاسی جماعتیں اور جمہوری قوتیں قومی مفادات کے تحفظ کے عمل میں ملکی حکومت اور مسلح افواج کی مکمل حمائت کرتی ہیں۔
پاکستان نے منگل کے روز بھارتی حکومت کو ممبئی میں 180سے زائد افراد کی ہلاکت کا باعث بننے والے دہشت گردانہ حملوں کی تفتیش کے سلسے میں اپنی مدد اور اگر بھارت چاہے تو مشترکہ چھان بین کی پیشکش بھی کی تھی تاہم نئی دہلی میں بھارتی کابینہ کی سلامتی امور سے متعلقہ کمیٹی کے ایک اجلاس میں پاکستان کی اس پیشکش کو مسترد کردیاگیا۔
دریں اثناء ممبئی میں حملوں اور پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں امریکی وزیر خارجہ کونڈولیزا رائس اپنےایک دورے پرآج بدھ کے روزبھارت پہنچ رہی ہیں جہاں وہ ان حملوں میں بہت سے معصوم شہریوں کی ہلاکت پر واشنگٹن کی طرف سے نئی دہلی کے ساتھ اظہاریکجہتی کریں گی۔
کونڈولیزا رائس نے اپنے دورہ بھارت کے لئے روانگی سے ایک روز قبل کہا تھا کہ امریکہ بھارت کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتا ہے مگر وہ پاکستان کے ستاھ اشتراک عمل کا بھی خواہش مند ہے اور یہ کہ حتمی مشترکہ منزل دہشت گردوں کو ہمیشہ کے لئے ناکام بنانا ہونی چاہیئے جو اپنی ہلاکت خیز کوششیں جاری رکھیں گے۔