بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان بائیس معاہدوں پر دستخط
8 اپریل 2017بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور اُن کی بنگلہ دیشی ہم منصب شیخ حسینہ واجد نے آج بروز ہفتہ نئی دہلی میں مذاکرات کیے ہیں۔ دونوں رہنماؤں نے بات چیت کے دوران بین الاقوامی دہشت گردی کے خلاف جنگ کے تناظر میں دفاع، علاقائی سلامتی اور آپسی تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا۔
دونوں ممالک کے حکام نے 22 معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔ ان معاہدوں میں آئندہ پانچ برسوں کے دوران ان پڑوسی ممالک کے درمیان ہونے والی ایک بنیادی دفاعی ڈیل بھی شامل ہے۔ علاوہ ازیں یہ بھی طے پایا کہ بنگلہ دیش بھارت سے 500 ملین ڈالر کا دفاعی سامان خریدے گا۔ اب تک چین بنگلہ دیش کے لیے دفاعی نوعیت کی خریداری کا بڑا ذریعہ رہا ہے۔
دونوں ممالک نے ایک سول ایٹمی معاہدے پر بھی دستخط کیے۔ اس معاہدے کی رُو سے بھارت بنگلہ دیش کو اُس کے سویلین ایٹمی پروگرام کو آگے بڑھانے میں مدد فراہم کرے گا۔ بھارتی وزیرِ اعظم نے اپنی بنگلہ دیشی ہم منصب حسینہ واجد کے دورہ بھارت کو دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے سنہری دور سے تعبیر کیا۔ مودی کا کہنا تھا کہ بھارت بنگلہ دیش کا طویل المدتی اور قابلِ اعتماد ساتھی ہے۔ شیخ حسینہ واجد جمعے کے روز سے بھارت کے چار روزہ دورے پر ہیں۔
بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان قریب 4100 کلو میٹر طویل بارڈر ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان سن 1971 سے قریبی تعلقات قائم ہیں، جب بنگلہ دیش نے بھارت کی مدد سے نو ماہ طویل ایک خونریز جنگ کے بعد پاکستان سے علیحدگی حاصل کی تھی۔