1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی ہوابازوں کی جرمنی میں تربیت

14 فروری 2011

بھارت میں ہوا بازی کا سیکٹر نہایت تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔ اسی تناظر میں جرمنی میں قائم ایک فضائی تربیتی اسکول میں مستقبل کے بھارتی ہوابازوں کے لیے ایک خصوصی تربیتی پروگرام شروع کیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/10GwM
تصویر: picture-alliance/ dpa

جرمن شہروں فرینکفرٹ اور کولون کے درمیان واقع ویسٹ والڈ کے مقام پر قائم ایئر الائنس فلائٹ سنٹر نامی یہ تربیت گاہ ’پرواز ہمیں خوش کرتی ہے‘ کے فلسفے پر کام کرتی ہے۔ تاہم یہ پرواز صرف خوشی تک ہی محدود نہیں بلکہ یہاں سے تربیت کے بعد اب بہت اچھا کما بھی سکتے ہیں۔

Indien Flugschau
بھارت میں ہوا بازی کا سیکٹر تیزی سے ترقی کر رہا ہےتصویر: AP

بھارت میں 'AV Aviation' نامی تربیتی کمپنی کی منیجنگ ڈائریکٹر اور 35 سالہ نوجوان خاتون پائلٹ انجو وارگیزی کا کہنا ہے کہ بھارت میں اچھے ہوا بازوں کی بہت زیادہ مانگ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ انہوں نے بھارتی ہوا بازوں کوجرمنی میں اعلیٰ معیار کی تربیت فراہم کرنے کا خیال پیش کیا۔ اس خیال کو عملی جامہ پہناتے ہوئے انہوں نے 2007ء میں جرمن فضائی اسکول ایئر الائنس کے اشتراک سے ایک تربیتی پروگرام کا آغاز کیا۔ یہ پروگرام شروع کرنے کا خیال انہیں کیسے آیا اس حوالے سے وہ کہتی ہیں، " میں نے جرمنی اور بھارت دونوں جگہ سے تربیت حاصل کی ہے۔ جب آپ ان دونوں کا موازنہ کریں تو میرے خیال میں جرمنی کا معیار واقعی بہت اچھا ہے اور یہاں ایک سسٹم ہے۔ بھارت میں ہمارے پاس ابھی تک تربیت کا کوئی منظم یا باقاعدہ انتظام نہیں ہے۔ جو یہاں جرمنی میں ہے"۔

انجو صرف اپنے فضائی تربیتی اسکول کو ہی ترقی دینا نہیں چاہتیں بلکہ وہ بھارتی نوجوانوں کو اس شعبے میں صحیح انتخاب کرنے میں مدد دینے کی بھی خواہاں ہیں۔ انجو کے مطابق بھارت میں اشتہار بازی نوجوانوں کو صحیح انتخاب کرنے کے معاملےمیں الجھا دیتی ہے۔ تاہم ان کا کہنا ہے کہ وہ نوجوانوں کو تربیت کے لیے بہترین اسکول کے انتخاب کے لیے ہر طرح کی رہنمائی کرتی ہیں۔

Indien Flugzeugabsturz
بھارت میں اعلٰی تربیت یافتہ ہوابازوں کی بہت زیادہ مانگ ہےتصویر: AP

ائیر الائنس کے مینجنگ ڈائریکٹر Axel Beimdiek اس خصوصی تربیتی پروگرام کے حوالے سے بہت پُرامید ہیں ۔ ان کے خیال میں اس پروگرام کا مستقبل نہ صرف تابناک ہے بلکہ وہ بھارت اور جرمن اشتراک پر بھی بہت خوش ہیں۔ وہ کہتے ہیں، " چونکہ ہمارا ادارہ شروع ہی سے انگریزی زبان میں تربیتی کورسز کروا رہا ہے، یہی بات بھارتی پائلٹوں کے لیے کشش کا باعث بنی۔ ظاہر ہے ہمارے لیے یہ کورس بہت ولولہ انگیز ہے۔کیونکہ میرے خیال میں ہمارا ادارہ جرمنی کا سب سے بڑا تربیتی اسکول تو نہیں لیکن بین الاقوامی طالبعلموں کی موجودگی کے باعث تربیت اور کورسز کے حوالے سے بہت زیادہ لچکدار ضرور ہے۔ یہاں صرف بھارت ہی نہیں بلکہ اسپین، پرتگال، اٹلی اور روس سے بھی طالبعلم آتے ہیں"۔

Beimdiek کے مطابق ان کے اسکول سے ملنے والا یورپی ATPL لائسنس پوری دنیا میں قابل قبول ہے۔

ایئر الائنس نہ صرف ایک فضائی اکیڈمی ہے بلکہ اپنی نوعیت کا بہترین فضائی خدمات فراہم کرنے والا اداراہ بھی ہے۔ یہاں چارٹرڈ فلائٹس کے علاوہ جہازوں کی دیکھ بھال اور ان کی فروخت کے حوالے سے بھی تربیت دی جاتی ہے۔ اسی وجہ سے طالبعلوں کو فضائی صنعت سے وابستہ متعدد شعبوں کے حوالے سے جاننے کا بھی بہترین موقع ملتا ہے۔ ماہرین کے مطابق بھارت میں سن 2020ء تک مسافر طیاروں کی تعداد موجودہ تعداد سے دگنی ہو جائے گی، لہذا ان جہازوں کے لیے بڑی تعداد میں پائلٹ اور دیگر اسٹاف بھی درکار ہو گا۔ یعنی یہ کہنا چاہیے کہ ایئر الائنس کے ہر طالبعلم کے لیے ایک اچھی نوکری کا موقع موجود ہوگا۔

رپورٹ: Angelina Vogt / عنبرین فاطمہ

ادارت: افسر اعوان

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں