1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’بھارتی کشمیر میں لشکر طیبہ کا اعلیٰ کمانڈر ہلاک‘

14 اکتوبر 2017

بھارتی کشمیر میں حکومتی دستوں اور جنگجوؤں کے مابین ہوئی ایک جھڑپ میں پاکستانی جنگجو گروہ لشکر طیبہ کے ایک مبینہ اعلیٰ کمانڈر کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔ اس کارروائی کے بعد وادی کشمیر میں پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا۔

https://p.dw.com/p/2lpVo
Indien Muslime Nasrullah Mir Hajin Bandipora
تصویر: Reutes/D.Ismail

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے چودہ اکتوبر بروز ہفتہ بھارتی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ کشمیر کے گاؤں لٹر میں ایک اہم باغی رہنما کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔ اس مشتبہ جنگجو کا نام وسیم شاہ بتایا گیا ہے، جو مبینہ طور پر پاکستان میں قائم جنگجو گروہ لشکر طیبہ کا ایک اعلیٰ کمانڈر تھا۔ بھارت کا الزام ہے کہ سن دو ہزار آٹھ میں ممبئی میں ہوئے دہشت گردانہ حملوں میں لشکر طیبہ ہی کے جنگجو ملوث تھے۔ ممبئی میں ان منظم خونریز کارروائیوں میں چھ امریکیوں سمیت 166 افراد مارے گئے تھے۔

’کالعدم تنظیموں کے خلاف اقدامات اٹھانا ہوں گے‘، خواجہ آصف

'جیش محمد، لشکر طیبہ‘، دہشت گرد تنظیمیں ہیں، برکس اعلامیہ

کشمیر: ہندو یاتریوں کے قتل کے پیچھے لشکر طیبہ، بھارتی پولیس

کشمیری باغی رہنما کی تدفین میں پاکستانی پرچم لہرائے گئے

بھارتی حکام کے مطابق مخبری پر بھارتی فوج اور پولیس کے خصوصی دستوں نے یہ کارروائی کی۔ ایک پولیس اہلکار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا، ’’ایک سنگین جھڑپ میں لشکر طیبہ کا کمانڈر اور اس کا باڈی گارڈ ہلاک کر دیے گئے۔‘‘ بھارتی حکام اس سے قبل بھی کشمیر میں متعدد ایسے جنگجوؤں کی ہلاکت کے دعوے کر چکے ہیں، جن کا تعلق مبینہ طور پر لشکر طیبہ سے ہی بتایا گیا تھا۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق جیسے ہی اس عسکری کارروائی کی خبر عام ہوئی، سینکڑوں کشمیری سڑکوں پر نکل آئے اور انہوں نے بھارتی سکیورٹی دستوں پر پتھراؤ کرتے ہوئے کشمیر کی بھارت سے آزادی کے حق میں نعرے بھی لگائے۔ اے ایف پی کے مطابق بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں متعدد عسکریت پسند گروہ بھارت سے آزادی یا پاکستان کے ساتھ الحاق کرنا چاہتے ہیں۔ بھارت کا الزام ہے کہ اسلام آباد حکومت ان علیحدگی پسندوں کی حمایت کرتی ہے تاہم پاکستان ایسے تمام الزامات کو مسترد کرتا ہے۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق ہفتے کے دن شروع ہونے والے تازہ مظاہروں میں جب مشتعل مظاہرین نے بھارتی سکیورٹی فورسز پر پتھراؤ کیا تو سکیورٹی فورسز نے جواب میں فائرنگ بھی کی، جس کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک ہو گیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق، ’’ایک شخص کو گولی لگی تھی۔ اسے ہسپتال منتقل کیا جا رہا تھا کہ وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ اس نئی جھڑپ کی وجہ سے 15 دیگر کشمیری مظاہرین زخمی بھی ہوئے ہیں۔‘‘

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں گزشتہ کئی دہائیوں سے متعدد باغی گروہ بھارتی فورسز کے خلاف فعال ہیں، جن میں لشکر طیبہ بھی شامل ہے۔ اس شورش کی وجہ سے اب تک ہزارہا افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں، جن میں زیادہ تر عام شہری تھے۔ بھارتی فورسز نے رواں برس ہی ان جنگجوؤں کے خلاف ’آپریشن آل آؤٹ‘ نامی ایک عسکری مہم شروع کی تھی، جس دوران اب تک 166 مشتبہ جنگجو مارے جا چکے ہیں۔ ان باغیوں کے خلاف کارروائی اور قیام امن کی خاطر بھارتی حکومت نے اس متنازعہ علاقے میں اپنے قریب پانچ لاکھ فوجی تعینات کر رکھے ہیں۔