بھارتی کابینہ میں معمولی ردّ و بدل
12 جولائی 2011منگل کو بھارت میں بڑی تبدیلیاں وزارت ماحول، قانون اور ریلوے میں کی گئی ۔ من موہن سنگھ حکومت کو بدعنوانی کے الزامات کے باعث کابینہ میں تبدیلوں کے لیے دباؤ کا سامنا تھا۔
جے رام رمیش کو دیہی ترقی کی وزارت سونپ دی گئی، اس سے پہلے ان کی پاس وزارت ماحول تھی۔ اب یہ وزارت انہی کی پارٹی سے تعلق رکھنے والی Jayanthi Natarajan کو سونپ دی گئی ہے۔
ممتا بینرجی کی جگہ انہی کی پارٹی کے دنیش تری ویدی کو ریلوے کا وزیر بنا دیا گیا ہے۔ کابینہ میں بینی پرساد ورما اور کشور چندر دیو کو بھی شامل کیا گیا ہے۔پرساد ورما کو وزارت اسٹیل اور چندر دیو کو قبائلی امور کا وزیر بنایا گیا ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق صرف چند وزراء کوتبدیل کیا گیا ہے لیکن جیسا کہا گیا تھا ویسا نہیں ہوا اور بڑی وزارتوں کو ہاتھ بھی نہیں لگایا گیا۔ موجودہ وزرائے خزانہ، خارجہ، داخلہ اور دفاع کو برقرار رکھا گیا ہے۔ بدعنوانی کے معاملات میں پھنسی یو پی اے حکومت پر کافی دنوں سے کابینہ میں تبدیلی کے لیے دباؤ تھا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق کابینہ میں تبدیلی کرنا ممتا بنرجی کے مغربی بنگال کے وزیر اعلیٰ بننے اور سیاسی جماعت ڈی ایم کے کے دو وزراء کے استعفی دینے سے ضروری ہو گیا تھا۔
نئی دہلی میں تھنک ٹینک آر پی جی فاؤنڈیشن کے ڈی ایچ پائنی پانڈكر کا کہنا ہے، ’’یہ معاملے کا صحیح حل نہیں ہے۔ یہ تو بہت ہی معمولی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ بھارتی عوام ان تبدیلیوں سے ممطمئن نہیں ہوں گے جبکہ ان تبدیلیوں سے بھارتی اسٹاک مارکیٹ پر بھی کوئی فرق نہیں پڑا۔‘‘
خیال کیا جا رہا تھا کہ ان تبدیلیوں کے بعد نئے چہرے سامنے آئیں گے، جن کا کرپشن کی کہانیوں سے کوئی لینا دینا نہیں ہوگا اور بیرون ملک سرمایہ کاری کا ارادہ رکھنے والے بھارتی دوبارہ اپنے ملک کا رخ کریں گے۔
اس کے علاوہ وزیر قانون ويرپا موئلی کو کارپوریٹ معاملات کا وزیر بنا دیا گیا ہے اور سلمان خورشید کو ان کی جگہ وزیر قانون بنایا گیا ہے۔
کابینہ میں بھارتی سیاسی جماعت ’ڈی ایم کے‘ پارٹی کے کسی بھی رکن کو کوئی وزارت نہیں سونپی گئی ہے۔ اس جماعت کے دو وزراء ٹیلی کام اسکینڈل میں نام آنے پر پہلے ہی مستعفی ہوچکے ہیں۔
رپورٹ: امتیاز احمد
ادارت: ندیم گِل