1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی وکیل کے لیے ہیومن رائٹس ایوارڈ

افسر اعوان25 اپریل 2016

بھارتی وکیل اور انسانی حقوق کے سرگرم کارکن ہینری ٹی فینگ کو ایمنسٹی انٹرنیشنل جرمنی کی طرف سے 2016ء کے لیے ہیومن رائٹس ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔ انہیں یہ ایوارڈ باقاعدہ طور پر آج 25 اپریل کو برلن میں دیا جا رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/1IcJw
تصویر: Oliver Wolff, Amnesty International

ہینری ٹی فینگ بھارت میں انسانی حقوق کی معروف ترین تنظیموں میں سے ایک پیپلز واچ کے بانی ہیں۔ پیپلز واچ بھارت میں گزشتہ 20 برسوں سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا ریکارڈ رکھتی رہی ہے اور اس کے علاوہ اُن لوگوں کو قانونی اعانت بھی فراہم کرتی رہی ہے جو ایسی خلاف ورزیوں سے متاثر ہوتے ہیں۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل جرمنی کی طرف سے یہ آٹھواں ہیومن رائٹس ایوارڈ ٹی فینگ کو انسانی حقوق کے لیے ان کے غیر معمولی خدمات کے اعتراف میں برلن کے میکسم گورکی تھیئر میں دیا جائے گا۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل جرمنی کے ڈائریکٹر سیلمِن کیلپکان کے مطابق، ’’کئی دہائیوں سے، ہینری ٹی فینگ انسانی حقوق کے لیے نہایت بہادری سے اور انتھک محنت کرتے رہے ہیں۔ ان کی تنظیم کے بڑے کاموں میں بھارت میں امتیازی سلوک اور تشدد کے خلاف ان کی مہم بھی شامل ہے۔‘‘

کیلپکان کا مزید کہنا تھا، ’’ ہینری ٹی فینگ اور ان کی تنظیم پیپلز واچ، انسانی حقوق کی بالادستی کے لیے کام کر رہے ہیں مگر خود ان کو حکام کی طرف سے ہراساں کیا جا رہا ہے۔ بھارت میں سوِل سوسائٹی کی اور بھی کئی تنظیمیں ہیں جنہیں اسی طرح کے حالات کا سامنا ہے۔ اس لیے یہ ایوارڈ ایک طرح سے بھارت میں انسانی حقوق کی تحریکوں کے ساتھ یکجہتی اور حمایت کا ایک مضبوط اشارہ ہے۔‘‘

Henri Tiphagne
تصویر: Oliver Wolff, Amnesty International

ٹی فینگ انسانی حقوق کی تعلیم کے لیے بھی کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے 1997ء میں ایک انسٹیٹیوٹ بھی قائم کیا تھا جو اساتذہ کو اس حوالے سے تربیت فراہم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ وہ اسکولوں میں جا کر بھی اس مناسبت سے معاونت فراہم کرتے ہیں۔ اب تک پیپلز واچ بھارت کی 18 ریاستوں میں قریب پانچ لاکھ طلبہ کو انسانی حقوق کے حوالے سے تربیت اور معلومات فراہم کر چکی ہے۔

بھارت میں حالیہ چند برسوں کے دوران انسانی حقوق کی متعدد تنظیمیں حکومت کے زیر عتاب آئی ہیں۔ پیپلز واچ بھی اس فہرست میں شامل ہے۔ اس تنظیم کے بینک اکاؤنٹس کو 2012ء کے بعد سے کئی مرتبہ منجمد کیا جا چکا ہے جس کی وجہ سے کئی ملازمین اپنے روزگار سے محروم ہوئے جبکہ اس کے کئی پروگرام ختم بھی ہو گئے۔ پیپلز واچ کی طرف سے حکومتی اقدامات کے خلاف ایک درخواست بھی عدالت میں دی گئی تھی مگر اس پر کارروائی ابھی تک مکمل نہیں ہو سکی۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل جرمنی کی طرف سے یہ آٹھواں ہیومن رائٹس ایوارڈ دیا جا رہا ہے۔ اس سے قبل جن شخصیات کو یہ ایوارڈ مل چکا ہے ان میں بنگلہ دیش کی منیرا رحمان بھی شامل ہیں جنہیں 2006ء میں اس ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔