1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی وزیر خارجہ پاکستانی لڑکی کی مدد کو پہنچ گئیں

بینش جاوید
4 اکتوبر 2016

پاک بھارت تناؤ کے باوجود پاکستان کی لڑکیوں کا ایک وفد بھارت کے شہر چندی گڑھ میں ’’عالمی یوتھ پیس فیسٹیول‘ میں شرکت کے لیے بھارت گیا تھا۔ اب یہ وفد خیریت کے ساتھ پاکستان پہنچ چکا ہے۔

https://p.dw.com/p/2QrS1
10. Welt Hindi-Konferenz in Bhopal Narendra Modi und Sushma Swaraj
تصویر: UNI

اس وفد کی ایک رکن عالیہ حریر پاکستان اور بھارت کے مابین جاری کشیدگی کے باعث اپنے وفد کی حفاظت کے لیے فکر مند تھیں۔ عالیہ حریر نے اس حوالے سے ایک ٹوئٹ میں لکھا کہ میری بھارت کی وزیر خارجہ سشما سوراج سے بات ہوئی ہے اور انہوں نے اس بات کی یقین دہانی کرائی ہے کہ  پاکستانی وفد خیریت سے اپنے وطن پہنچے گا۔

عالیہ حریر کی اس ٹوئٹ کا جواب دیتے ہوئے بھارت کی وزیر خارجہ سشما سوراج نے ٹوئٹ میں لکھا،’’ عالیہ میں تمہارے لیے فکر مند تھیں کیوں کہ بیٹیاں تو سب کی سانجھی ہوتی ہیں۔‘‘

عالیہ نے بھارتی وزیر خارجہ کا جواب دیتے ہوئے ٹوئٹ کی،’’ پاکستانی وفد خیریت سے واپس پہنچ گیا، آپ کی بیٹی کہلوانے کا شرف حاصل ہو گیا اور کیا چاہیے۔‘‘

پاکستانی اخبار ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو کرتے ہوئے عالیہ حریر نے بتایا کہ انہوں نے یکم اکتوبر کو بھارتی وزیر خارجہ سے رابطہ کیا تھا۔ سشما سوراج نے عالیہ سے پوچھا کہ انہیں بھارت کیسا لگا۔ عالیہ کہتی ہیں کہ انہوں نے بھارتی وزیر خارجہ کو بتایا کہ مجھے بھارت اپنے گھر جیسا لگا۔

سوشل میڈیا پر پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کے باعث جارحانہ پیغامات دیے جا رہے ہیں۔ ایسے تناؤ کے ماحول میں بھارتی وزیر خارجہ اور پاکستانی لڑکی کی ٹوئٹر پر گفتگو کو خوش آئند قرار دیا جارہا ہے۔

عالیہ 19 طالبات کے وفد ساتھ چندی گڑھ گئی تھیں۔ وہ پاکستان سے مختلف اسکولوں کے طلبہ کی جانب سے دوستی اور امن کے پیغام کو لے کر بھارت گئی تھیں۔  ‘گلوبل یوتھ پیس فیسٹول‘ میں انہیں گلوبل یوتھ آئیکن ایوارڈ سے نوازا گیا۔