بھارتی سیکرٹری خارجہ نِروپماراؤ کا دورہ پاکستان
23 جون 2010دونوں ممالک کے درمیان خارجہ سیکرٹریوں کی سطح پر ہونے والی یہ بات چیت دراصل پاکستانی وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ کے درمیان اسی برس اپریل میں ہونے والی ملاقات کا تسلسل ہے۔ دونوں سربراہان حکومت کی یہ ملاقات بھوٹان میں سارک سربراہی اجلاس کے موقع پر ہوئی تھی۔
پاکستانی دفتر خارجہ نے امید کا اظہار کیا ہے کہ سیکرٹری خارجہ کی سطح پر ہونے والی یہ ملاقات پاک بھارت جامع مذاکرات کی بحالی کا راستہ ہموار کرے گی۔ دفتر خارجہ کے ترجمان عبدالباسط کے مطابق پاکستان بھارت کے ساتھ دہشتگردی کے خاتمے سمیت تمام تصفیہ طلب معاملات پر بات چیت کرے گا، ” اس ملاقات میں بھارت بعض دوسرے معاملات پر بھی بات چیت کرنا چاہتا ہے جس کے لئے ہم مثبت سوچ رکھتے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ تمام تصفیہ طلب مسائل جن میں جموں و کشمیر ، سیاچن، پانی کا معاملہ ، سر کریک ، انسانی حقوق اور اس کے ساتھ ساتھ تجارتی معاملات پر جامع بات چیت ہونی چاہئے۔“
اس سے قبل پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے برطانوی وزیر خارجہ ولیم ہیگ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں خطاب کے دوران پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ تمام معاملات مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہتا ہے اور اس مقصد کےلئے وہ اسلام آباد میں سارک وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کےلئے آنے والے بھارتی وزیر داخلہ پی چدم برم کے علاوہ بھارتی سیکرٹری خارجہ نِروپما راﺅ سے بھی ملاقات کریں گے۔
دریں اثناء پاکستان نے جذبہ خیر سگالی کے تحت مختلف الزامات میں پاکستانی جیلوں میں قید 17 بھارتی قیدیوں کو رہا کر دیا۔ یہ قیدی بدھ کے روز واہگہ بارڈر کے راستے بھارت روانہ ہوئے۔
رپورٹ : شکور رحیم، اسلام آباد
ادارت : افسر اعوان