1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی زیرانتظام کشمیر میں جھڑپ، دو عسکریت پسند مارے گئے

William Yang/ بینش جاوید AFP
14 مئی 2017

بھارتی زیر انتظام کشمیر میں فائرنگ کے تبادلے میں دو مبینہ عسکریت پسندوں کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔ یہ بات بھارتی پولیس اور فوج کی طرف سے کہی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/2cwvD
Indien Proteste in der Kaschmir-Region
تصویر: picture-alliance/Zumapress/F. Khan

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق خفیہ اطلاع کی بنیاد پر بھارتی سکیورٹی فورسز نے  ہندواڑہ کے قریب ایک گھنے جنگلاتی علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ جو دو طرفہ فائرنگ کے تبادلے کا سبب بنا۔ ہندواڑہ کا علاقہ سری نگر سے ستر کلومیٹر شمال میں واقع ہے۔ بھارتی فوج کے ترجمان راجیش کالیا کے مطابق دو عسکریت پسندوں کی لاشیں ان کے اسلحے سمیت برآمد کر لی گئی ہیں۔

ہفتہ 13 مئی کو لائن آف کنٹرول پر پاکستان اور بھارتی فوج کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں بھارتی زیر انتظام کشمیر میں دو سویلین افراد ہلاک ہو گئے تھے جن میں ایک 13 سالہ لڑکی بھی شامل تھی۔ بھارت کی طرف سے الزام عائد کیا گیا تھا کہ فائرنگ کا آغاز پاکستانی فوجیوں نے کیا تھا تاہم پاکستان نے اس کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارتی فورسز نے 2003ء کے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے لائن آف کنٹرول پر 13 مختلف سیکٹرز پر فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں پاکستانی زیرانتظام کشمیر میں تین عام شہری زخمی بھی ہوئے۔

بھارتی حکومت کے باغیوں کی طرف سے حالیہ کچھ عرصے کے دوران بھارتی فورسز کے خلاف کئی مسلح حملے کیے گئے ہیں۔ دوسری طرف کئی ایسی ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر جاری ہوئیں جن میں بھارتی فوجی کشمیری نوجوانوں کو شدید تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

مسلم اکثریت والا کشمیر کا خطہ تقسیم برصغیر کے بعد سے پاکستان اور بھارت کے درمیان تقسیم ہے۔ دونوں ہمسایہ ممالک اور جوہری طاقتیں اس پورے خطے پر اپنا حق جتاتی ہیں اور اس مسئلے پر اب تک دو جنگیں بھی لڑ چکی ہیں۔

بھارتی زیر انتظام کشمیر میں 1989ء سے بھارت سے علیحدگی کے لیے جاری مسلح کوششوں کے نتیجے اب تک ہزارہا کشمیری ہلاک ہو چکے ہیں۔ بھارت کے زیر کنٹرول کشمیر میں اس وقت بھی تقریباﹰ پانچ لاکھ بھارتی فوجی تعینات ہیں۔ 

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق رواں برس کے آغاز سے اب تک 30 کے قریب مسلح عسکریت پسند بھارتی فورسز کے ساتھ جھڑپوں کے نتیجے میں ہلاک ہو چکے ہیں۔