1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں ’اضافہ‘

28 اگست 2010

بھارتی ارکان پارلیمان کی تنخواہوں میں تین گُنا اور اخراجات کے الاؤنسز میں دوگُنا اضافے کے لئے بِل منظور کر لیا گیا ہے۔ یہ بل پارلیمنٹ کے ایوان زیریں میں جمعہ کو ووٹنگ کے بعد منظور کیا گیا۔

https://p.dw.com/p/OyFX
بھارتی ارکان پارلیمنٹتصویر: AP

اس بل کے مطابق ہر رکن پارلیمان کی ماہانہ تنخواہ 50 ہزار روپے ہو گی جبکہ انہیں دفتری، سفری اور اس نوعیت کے دیگر اخراجات کی مَد میں 40 ہزار روپے ماہانہ الاؤنس دیا جائے گا۔

اب تک انہیں ماہانہ تنخواہ کی مد میں 16ہزار روپے جبکہ 20 ہزار روپے الاؤنس دیا جا تا ہے۔ اس طرح نیا بِل ان کی تنخواہوں اور ٹیکس فری الاؤنس میں زبردست اضافہ لے کر آیا ہے۔

تاہم پارلیمنٹ کے اراکین کو تنخواہ اور الاؤنس کے ساتھ ساتھ دیگر کئی طرح کی مراعات بھی حاصل ہیں، جن میں انہیں اور ان کے خاندان کے تمام افراد کو فضائی اور ریل کے سفر کی مفت سہولت اور مفت رہائش کے ساتھ ساتھ ڈومیسٹک سروسز بھی حاصل ہیں۔

Laloo Prasad
لالو پرساد یادوتصویر: UNI

خبررساں ادارے AFP کے مطابق بعض ارکانِ پارلیمان اس سب کے باوجود خوش نہیں ہیں اور انہوں نے اس اضافے کو ’توہین آمیز‘ اور تیزی سے بڑھتے ہوئے اخراجات کے تناظر میں ناکافی قرار دیا ہے۔

بھارتی سیاسی رہنما لالو پرساد یادو نے پارلیمنٹ میں کہا کہ ارکان پارلیمان کو ایک جونیئر کلرک سے بھی کم تنخواہ دی جاتی ہے۔

اس بِل کی منظوری سے قبل بھارتی ارکان پارلیمان ماہانہ 80 ہزار روپے تنخواہ کا مطالبہ کر رہے تھے، جو اعلیٰ سرکاری ملازمین کی تنخواہ کے برابر ہے۔

ایوان بالا سے منظوری کے بعد اس بل کو صدر کے سامنے پیش کیا جائے گا، جن کے دستخط کے بعد یہ نافذ ہو جائے گا۔ خبررساں ادارے AFP نے پارلیمانی اراکین کی تنخواہوں میں اس اضافے کے حوالے سے ایشیائی ترقیاتی بینک کی ایک حالیہ رپورٹ کا حوالہ بھی دیا ہے، جس میں بھارت میں بسنے والے ایسے غریب افراد کی تعداد 65 کروڑ سے بھی زائد بتائی گئی ہے، جنہیں گزربسر کے لئے یومیہ دو ڈالر سے بھی کم رقم حاصل ہوتی ہے۔

رپورٹ: ندیم گِل

ادارت: کشور مصطفیٰ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں