1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بُش۔پوتین ملاقات میں 'اختلافات' پر 'اتفاق'

گوہر نذیر7 اپریل 2008

روس کے تفریحی مقام سوچی میں امریکی صدر جارج بُش اور اُن کے روسی ہم منصب ولادمیر پوتین کے درمیان اتوار کے روز ہونے والی ملاقات بغیر کسی خاطر خواہ پیش رفت کے اپنے اختتام کو پہنچی۔

https://p.dw.com/p/Di7c
تصویر: AP

دونوں رہنماﺅں کے مابین اس اہم ملاقات میں دو مشرقی یورپی ریاستوں‘ چیک جمہوریہ اور پولینڈ‘ میں امریکی میزائل نظام کی تنصیب کے مجوزہ منصوبے سمیت کئی اہم معاملات پر اتفاق رائے نہیں ہوسکا۔بُش اور پوتین کے درمیان اس ملاقات کو دونوں لیڈروں کی آخری رسمی ملاقات کے طور پر دیکھا جارہا ہے کیوں کہ آئیندہ ماہ روسی صدر کی مدت اقتدار ختم ہوجائے گی اور امریکہ میں اسی سال نومبر کے مہینے میں نئے صدارتی انتخابات ہونے طے ہیں۔

ملاقات کے بعد دونوں صدور نے اختلافات کے باوجود تاہم کہا کہ اُن کی بات چیت ایک اچھے ماحول میں ہوئی۔پوتین نے کہا اُن کا ملک واشنگٹن کی طرف سے اعتماد سازی کے اقدامات کی پیشکش کا خیر مقدم کرتا ہے جبکہ بُش نے کہا کہ دونوں رہنماﺅں کے درمیان اہم مسائل پر مثبت جزبے کے ساتھ بات چیت ہوئی۔

امریکی صدر نے روس کے نو منتخب صدر دمیتری مید ویدیف کے ساتھ بھی ملاقات کی۔آئیندہ ماہ رسمی طور پر اپنا عہدہ سنبھالنے والے مید ویدیف نے یہ امید ظاہر کی کہ مستقبل میں امریکہ اور روس کے باہمی تعلقات بہتر ہوجائیں گے۔

روس اور امریکہ کے درمیان سویت یونین کی دو سابقہ ریاستوں‘ یوکرائن اور جارجیا‘ کی مغربی دفاعی اتحاد کی تنظیم نیٹو میں ممکنہ شمولیت پر بھی اختلافات پائے جاتے ہیں۔امریکہ ان دو ریاستوں کی اتحاد میں شمولیت کی خواہش کی حمایت کرتا ہے جبکہ روس اس کا شدید مخالف ہے۔اس کے علاوہ ایران کے جوہری پروگرام پر بھی دونوں ملکوں کی رائے جدا ہے۔