بنگلور ٹیسٹ ڈرا
13 اکتوبر 2008پانچویں اور آخری دن بھارت کے سامنے میچ جیتنے کے لئے 299 رنزکا ہدف تھا جبکہ آسٹریلیاء کو بھارت کے تمام بلے بازوں کو اس ہدف سے قبل آوٹ کرنا تھا۔ بھارت نے4 وکٹوں کے نقصان پر177 رن بنا لیے تھے کہ کم روشنی کے باعث کھیل ختم کرنا پڑا۔
بھارت کیلئے درمیانی رفتار سے گیند بازی کرنے والے ظہیر خان کو بھارت کی پہلی باری میں بغیر آوٹ ہوئے 57 رنز بنانے اور مجموعی طور پر آسٹریلیاء کے 6 بلے بازوں کو آوٹ کرنے پر بہترین کھلاڑی کا اعزاز ملا۔
آخری دن آسٹریلیا نے 6 وکٹوں کے نقصان پر 228 رنز بناکر اپنی دوسری باری ختم کردی تھی مگر انکے گیند باز چناسوامی اسٹیڈئم کی غیر معمولی اچھال والی پچ سے فائدہ اٹھاکر تمام بھارتی بلے بازوں کو آ وٹ نہ کرسکے ، انکی جیت میں دوسری رکاوٹ کم روشنی بھی رہی جس کے باعث کھیل جلد ختم کرنا پڑا۔سچن ٹنڈولکر 49رنز کے ساتھ نمایاں رہے۔
چار ٹیسٹ مقابلوں کے اس پہلے مقابلے کی خاص بات آسٹریلوی کپتان رکی پونٹنگ کی اپنی کرکٹ کی تاریخ میں بھارت کی زرزمین پرپہلی سینچری بنانا رہا، مگر وہ شکار ایک بار پھر ہر بھجن سنگھ کا ہی بنے جو اب تک انہیں متعدد بار آوٹ کرچکے ہیں۔
کھیل کی ایک اور دلچسپ بات سچن ٹنڈولکر کی ،عظیم ویسٹ انڈین برائن لارا کی ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں سب سے زیادہ گیارہ ہزار نو سو ترپن رنز کا ریکارڈ توڑنے کی ناکام کوشش رہی، جس کیلئے انہیں ابھی بھی مزید پندرہ رنز درکار ہیں۔
کھیل کی دیگر خاص باتوں میں بھارت کی پہلی اننگ میں ہر بھجن اور ظہیر خان کی جوڑی میں بننے والے اسی رنز اور آسٹریلوی گیند باز مچل جانسن کا چار بھارتی بلے بازوں کو آوٹ کرنا بھی ہے ۔