1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بنوں میں یکے بعد دیگرے دو بم دھماکے، 15 ہلاک

11 فروری 2010

پاکستان کے شمال مغربی سرحدی صوبے کے علاقے بنوں میں جمعرات کو پولیس کمپاوٴنڈ پر دو بم دھماکوں کے نتیجے میں کم از کم پندرہ افراد ہلاک اور قصبے کے پولیس سربراہ سمیت بیس زخمی ہوگئے۔

https://p.dw.com/p/Lz4a
اسی ماہ کے آغاز پر کراچی میں دو خودکش حملے ہوئےتصویر: AP
Selbstmordanschlag in Peshawar, Pakistan
گزشتہ ماہ اکتوبر میں پشاور کی ایک مسجد کے اندر دھماکہ ہوا تھاتصویر: AP

اطلاعات کے مطابق بنوں میں پولیس کمپاوٴنڈ پر جمعرات کو ہونے والے دو بم دھماکے یکے بعد دیگرے ہوئے۔ پولیس کو شبہ ہے کہ یہ حملے دو خود کش بمباروں نے کئے۔ بنوں کے ایک پولیس افسر نے بتایا کہ زخمیوں میں کم از کم نو پولیس اہلکار شامل ہیں۔ بنوں کے سینٹرل ہسپتال میں ایک ڈاکٹر نے بم دھماکوں میں پندرہ افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی اور کہا کہ بیس زخمیوں کا علاج جاری ہے۔

یہ حملے ایک ایسے وقت پر ہوئے ہیں جب پاکستانی حکام یہ سمجھ رہے ہیں کہ تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ حکیم اللہ محسود ہلاک ہوچکے ہیں۔ فوج کا دعویٰ ہے کہ گزشتہ ایک برس کے دوران پاکستان کے قبائلی علاقے جنوبی وزیرستان اور وادیء سوات میں مختلف آپریشنز میں ایک ہزار سے زائد طالبان عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا جا چکا ہے۔ اس دعوے کے باوجود طالبان عسکریت پسند تسلسل کے ساتھ پاکستان کے مختلف علاقوں میں اپنی کارروائیاں کر رہے ہیں۔

Anschlag in Kohat, Pakistan
گزشتہ ماہ ستمبر میں کوہاٹ میں ایک خودکش حملے میں پچیس افراد مارے گئے تھےتصویر: AP

ابھی کل بدھ کو ہی پاکستان کی خیبر ایجنسی میں ایک خودکش بمبار کے حملے میں گیارہ پولیس اہلکاروں سمیت کل انیس افراد مارے گئے تھے۔ ہلاک شدگان میں سات شہری بھی شامل بتائے گئے۔ بعض تجزیہ کار ملک کے شمال مغربی صوبے میں دو روز کے اندر دو بڑے حملوں کو طالبان کمانڈر حکیم اللہ محسود کی ممکنہ ہلاکت کے بعد انتقامی کارروائی قرار دے رہے ہیں۔ امریکہ اور پاکستانی حکام کا ماننا ہے کہ حکیم اللہ محسود گزشتہ ماہ ایک ڈرون حملے میں مارے گئے تاہم تحریک طالبان پاکستان اپنے سربراہ کی ہلاکت کی خبروں کو محض افواہ قرار دے کر اب تک مسترد کر تی چلی آرہی ہے۔

بنوں کا علاقہ پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد کے جنوب مشرق میں دو سو ساٹھ کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ یہ قصبہ قبائلی علاقے شمالی وزیرستان سے ملحق ہے۔

رپورٹ: گوہر نذیر گیلانی

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید