بم دھماکے کے بعد کراچی بد امنی کی لپیٹ میں
13 اپریل 2006اشتہار
کراچی میں بم دھماکے میں ہلاکتوں کے بعد ہنگاموں کو روکنے کے لئے شہر میں فوجی دَستے تعینات کر دئے گئے ہیں۔ شہر میں معمولاتِ زندگی بدستور معطل ہیں۔ جمعرات کی شام تین اہم سنی قائدین کی تدفین سے پہلے حساس علاقے فوج کی نگرانی میں دے دئے گئے۔ رسمِ تدفین میں لوگوں کی ایک بہت بڑی تعداد شریک ہوئی۔
بدھ کی شب ہی پاکستانی وزیرِ اعظم شوکت عزیز کراچی پہنچ گئے تھے ، جہاں جمعرات کو اُنہوں نے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں شرکت کی اور بعد میں اخباری نمائندوں کے ساتھ مختصر بات چیت بھی کی۔ دریں اثناءشوکت عزیز نے واپس راولپنڈی جا کر صدر جنرل پرویز مشرف کو اپنے کراچی کے دورے اور بم دھماکے کی تحقیقات سے آگاہ کیا ہے۔
اِسی دوران پولیس نے اُس سر کی تصویر جاری کر دی ہے ، جس کے بارے میں شبہ ہے کہ وہ خود کُش حملہ آور کا ہے۔ تین مزید لاشوں کی شناخت ہونا بھی ابھی باقی ہے۔