1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بریٹ لی آرہا ہے!

19 دسمبر 2007

بھارتی کرکٹ ٹیم پاکستان کے خلاف حالیہ سیریز میں اپنی تاریخی جیت کا جشن منا رہی ہے۔بعض تجزیہ کار انیل کمبلے کی کپتانی کی تعریفیں کر رہے ہیں‘ لیکن ماضی کے دو شہرہ آفاق کرکٹرز‘ عمران خان اور سنیل گواسکر نے بنگلور ٹیسٹ میچ میں بھارتی ٹیم کی دفاعی حکمت عملی کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

https://p.dw.com/p/DYMX

چوبیس سال کے طویل عرصے بعد‘ بھارت نے پاکستان کے خلاف اپنی سرزمین پر ایک روزہ میچوں کی سیریز میں فتح حاصل کی۔اور ستائیس برسوں کے بعد بھارتی ٹیم نے پاکستان کو بھارت میں کسی ٹیسٹ سیریز میں شکست دی۔بھارتی ٹیم کو جشن منانے کا پورا حق حاصل ہے۔اور اس بات سے کوئی انکار نہیں کر سکتا کہ بھارت نے سیریز جیتی لیکن کیا جتنا جشن منایا جا رہا ہے‘ وہ مبنی بر انصاف ہے ؟

کیا اس فتح میں بھارتی ٹیم کی بہتر کارکردگی کا عمل دخل زیادہ تھا‘ یا پھر‘ اسے پاکستان کی کمزور ترین ٹیم ہونے کے باعث یہ کامیابی نصیب ہوئی۔خیر یہ اپنے آپ میں ایک بحث ہے۔ محمد عاصف کی عدم دستیابی‘ سیریز کے دوران عمر گل کا زخمی ہوجانا اور ان فٹ شعیب اختر۔۔۔اگر یہ سارے بولرز ٹیم میں شامل ہوتے‘ تو کیا بھارتی ٹیم ٹیسٹ سیریز جیتنے میں کامیاب ہوپاتی؟

بھارت نے دلیّ کے فیروز شاہ کوٹلہ میں پہلا ٹیسٹ جیتنے کے بعد‘ مسلسل دو ٹیسٹ میچوں میں نا تجربہ کار پاکستانی بولنگ لائن اپ کے خلاف چھہ سو سے زائد رن سکور کئے۔کولکتہ اور بنگلور کے ٹیسٹ میچوں میں چھہ سو سے زائد رنز بنانے کے باوجود‘ بھارتی ٹیم میچ جیتنے میں ناکام ہوئی۔دونوں ہی میچوں میں پاکستانی ٹیم نے رنز کے پہاڑ کا جواب دیا اور نہ صرف فالو آن بچایا بلکہ میچ ڈرا کرنے میں بھی کامیابی حاصل کی۔


سیریز کے آخری دو ٹیسٹ میچوں میں بھارتی بولرز‘ پاکستانی بلے بازوں کو دو مرتبہ آﺅٹ کرنے میں ناکام ہوئے۔جب کم تجربہ کار پاکستانی بیٹنگ لائن اپ کے خلاف بھارتی بولرز کا اپنی ہی سرزمین پر یہ حال ہے‘ تو چھبیس دسمبر سے
آسٹریلیا میں شروع ہونے والی سیریز میں بولرز کا کیا حشر ہوگا؟ اس بات کا اندازہ لگانا شاید مشکل ہے۔

بھارت کے پاس مضبوط بیٹنگ ہے۔سچن تندولکر‘ راہل ڈراوڈ‘ سورو گنگولی‘ وی وی ایس لکشمن‘ وریندر سہواگ‘ یوراج سنگھ‘ وسیم جعفر‘ مہیندر سنگھ دھونی۔۔۔بس اور کیا چاہیے؟

لیکن کیا ستاروں سے بھری یہ بیٹنگ لائن اپ آسٹریلیا کے باونسی اور تیز پچوں پر بریٹ لی‘ مچل جانسن‘ کلرک‘ اور شان ٹیٹ کی رفتار‘ سیم موو منٹ اور سونگ کا مقابلہ کرسکتی ہے؟ اس سوال کا جواب باکسنگ ڈے‘ یعنی چھبیس دسمبر سے‘ ملنا شروع ہوجائے گا۔