1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

برہان وانی کی پہلی برسی کے موقع پر احتجاجی مظاہرے

عابد حسین
8 جولائی 2017

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں آج عسکریت پسند رہنمابرہان وانی کی پہلی برسی منائی جا رہی ہے۔ اس موقع پر احتجاجی مظاہرین کی پولیس کے ساتھ جھڑپیں بھی جاری ہیں۔

https://p.dw.com/p/2gBaZ
Pakisten Aktivist Burhan Wani
تصویر: picture-alliance/dpa/R.S.Hussain

بھارت کے زیر انتظام  جموں و کشمیر کے مختلف علاقوں میں مشتعل مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ علیحدگی پسند تنظیم حزب المجاہدین سے تعلق رکھنے والے مقبول نوجوان کشمیری عسکریت پسند لیڈر برہان وانی کی ہلاکت کی پہلی برسی کے موقع پر بپھرے ہوئے مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ بھی کیا۔ آج آٹھ جولائی کو پولیس کے ساتھ ہونے والی جھڑپوں میں جانی نقصان کی کوئی تفصیل جاری نہیں کی گئی اور نہ ہی یہ بتایا گیا کہ کتنے افراد زخمی ہوئے ہیں

کشمیر میں خون ریزی: عالمی برادری کچھ کرے، او آئی سی کا مطالبہ

حزب المجاہدین کا بھارت پر کشمیر میں نسل کشی کا الزام

حکومتی سکیورٹی اہلکاروں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا۔ مقتول کشمیری لیڈر وانی کے آبائی علاقے ترال کی جانب جانے والی سڑک کو بھی بند کر دیا گیا ہے تاکہ لوگ اُس کی قبر پر جا کر اشتعال میں نہ آ جائیں۔ کئی موٹر سائیکل سواروں کو بھی روک کر اُن کی موٹر سائیکلوں کو عارضی طور پر ضبط کر لیا گیا۔ ترال میں مجموعی صورت حال خاصی کشیدہ بتائی گئی ہے۔

 

 

اس برسی کے موقع پر وادی کشمیر کے مختلف شہروں میں سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے۔ پولیس کے سینکڑوں اضافی دستے مختلف شہروں میں پہلے سے متعین ہیں۔ حکام نے مختلف چھوٹے بڑے شہروں میں کرفیو کا نفاذ بھی کر رکھا ہے۔

برہان وانی کی برسی کے موقع پر نئی دہلی حکومت کے مخالف اور علیحدگی پسندی کی تحریک چلانے والے لیڈروں کو گھروں پر مقید کر دیا گیا ہے۔ ان لیڈروں نے وانی کی برسی کے موقع پر ایک ہفتہ تک احتجاج اور مظاہرے جاری رکھنے کا اعلان کر رکھا ہے۔

برہان وانی کی ہلاکت کے بعد شروع ہونے والے پرتشدد مظاہروں کے دوران سکیورٹی اہلکاروں کی جوابی کارروائیوں میں ایک سو کے قریب انسانی جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔ پولیس کی جانب سے مظاہروں کو کچلنے کے لیے چھرے والی گولیوں کے استعمال سے کئی لوگ بینائی سے بھی محروم ہو چکے ہیں۔

تیئیس سالہ برہان وانی گزشتہ برس حکومتی فورسز کے ساتھ ایک جھڑپ میں مارا گیا تھا۔

 

برہان وانی کی موت کے بعد خونریزی تاحال جاری، درجنوں ہلاکتیں

 

مسئلہ کشمير پر برلن میں دستاویزی فلم کی نمائش