برڈفلو کا خطرہ، چڑیا گھر بند کر دیا گیا
19 اکتوبر 2016نئی دہلی کے مشہور اور بڑے چڑیا گھر کے پرندوں کو برڈ فلو کا خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔ اِس چڑیا گھر کے کم از کم نو نایاب پرندے گزشتہ ہفتے کے دوران ہلاک ہو گئے تھے۔ ان ہلاکتوں کی وجہ سے چڑیا گھر کو کچھ دنوں کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ حکام کا خیال ہے کہ لوگوں کی موجودگی میں برڈفلو پھیلانے والے وائرس کے انسداد کے اسپرے کو پوری طرح استعمال کرنا مشکل ہوتا ہے۔
بھارت کے نیشنل زولوجیکل پارک کے نگران ریاض احمد خان نے نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ ہلاک ہونے پرندوں کا باقاعدہ پوسٹ مارٹم کیا گیا ہے اور رپورٹوں سے پتہ چلا کہ نو میں سے دو پرندے یقینی طور پر انڈے دینے والے پرندوں میں پائے جانے والے متعدی مرض انفلوئنزا یعنی H5N1 وائرس کی وجہ سے مرے تھے۔
ریاض احمد خان کے مطابق انفلوئنزا کی موجودگی کی وجہ سے احتیاطی تدابیر اختیار کی گئی ہیں اور چڑیا گھر کی عارضی بندش اِسی سلسلے کی کڑی ہے۔ نیشنل زولوجیکل پارک کے کیوریٹر یا نگران نے بتایا ہے کہ نئی دہلی کے چڑیا گھر کو اگلے ہفتے کے دوران عام لوگوں کے لیے کھول دیا جائے گا۔ خان کے مطابق آج کل چڑیا گھر کے پرندوں کا طبی معائنہ کیا جا رہا ہے اور اُن کے پنجروں کی صفائی کے ساتھ ساتھ انسداد انفلوئزا کا اسپرے کے علاوہ پرندوں کو مدافعتی دوا بھی دی جا رہی ہے۔
رواں برس موسم گرما کے دوران مئی کے مہینے میں اسی چڑیا گھر کے مختلف جانوروں میں غیر ضروری اور غیرمعمولی رال ٹپکنے کی بیماری کی نشاندہی کی گئی تھی۔ اس بیماری کی نشاندہی کے بعد مختلف ہرنوں سمیت چھیالیس جانوروں کو مدافعتی ٹیکے لگائے گئے تھے۔
نئی دہلی کے چڑیا گھر کا بھارت کے بڑے زولوجیکل پارک میں شمار ہوتا ہے۔ اس چڑیا گھر میں چودہ سو سے زائد پرندے اور جانور موجود ہیں۔ ان میں 130مختلف اقسام کےپرندے ہیں۔ کئی اقسام مختلف ممالک سے درآمد کی گئی ہیں۔ اس چڑیا گھر کو ہر سال بائیس لاکھ کے قریب لوگ دیکھنے آتے ہیں۔