1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

برلن فلمی میلے کا اعلیٰ ترین اعزاز ایرانی فلم کے لیے

20 فروری 2011

جرمن دارالحکومت برلن میں اختتام کو پہنچنے والے 61 ویں بین الاقوامی فلمی میلے ’برلینالے‘ کا بہترین فلم کا اعلیٰ ترین اعزاز گولڈن بیئر ایرانی ہدایتکار اصغر فرہادی کی فلم’نادر اور سیمیں، ایک علٰیحدگی‘ کے حصے میں آیا ہے۔

https://p.dw.com/p/10Kc1
ایرانی ہدایت کار اصغر فرہادی گولڈ بیئر کے ساتھتصویر: dapd

ہفتہ 19 فروری کی شام برلن میں ’برلینالے‘ کے خوبصورت ہال میں منعقدہ ایک شاندار تقریب میں، جس میں تقریباً ایک ہزار چھ سو مہمان شریک تھے، اِس ڈرامائی ایرانی شاہکار میں مرکزی کردار ادا کرنے والی اداکارہ اور اداکار کو بھی بہترین کارکردگی کے سلور بیئر ایوارڈز سے نوازا گیا۔

یہ فلم ایک ایرانی میاں بیوی کے بارے میں ہے، جو اپنی بیٹی کے ساتھ ایران چھوڑ کر کہیں اور چلے جانا چاہتے ہیں۔ عین وقت پر شوہر ملک چھوڑنے سے انکار کر دیتا ہے کیونکہ وہ اپنے بیمار والد کو اکیلا نہیں چھوڑنا چاہتا۔ تب اُس کی بیوی طلاق کی درخواست دے دیتی ہے اور گھر چھوڑ کر چلی جاتی ہے۔ اِس فلم کے ہدایتکار ا صغر فرہادی نے دو سال قبل اپنی فلم ’آل اباؤٹ اَیلی‘ کے لیے سلور بیئر کا ایوارڈ جیتا تھا۔

Flash-Galerie Best-Of Berlinale
ایرانی اداکارائیں سارہ بیت اور سارینا فرہادی سلور بیئر ایوارڈ کے ساتھتصویر: AP

فرہادی نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اُنہیں یہ تو لگ رہا تھا کہ اُن کی فلم کے مرکزی کرداروں کو کوئی ایوارڈ ضرور ملے گا لیکن یہ وہ کبھی سوچ بھی نہیں سکتے تھے کہ اُن کی فلم اِس اعلیٰ ترین ایوارڈ کی حقدار قرار پائے گی۔ فرہادی نے کہا کہ یہ اُن کے ہم وطنوں کے بارے میں سوچنے کا ایک اچھا موقع ہے۔ ساتھ ہی اُنہوں نے ایران میں قید اپنے ساتھی فلم ہدایتکار جعفر پناہی کو بھی یاد کیا اور اُمید ظاہر کی کہ وہ بھی اگلے برس کے برلینالے میں ضرور شریک ہوں گے۔

اِس سال کے برلن فلمی میلے میں ایرانی فلموں کو مرکزی اہمیت دی گئی تھی۔ اداکارہ ازابیلا روسیلینی کی قیادت میں کام کرنے والی بین الاقوامی جیوری کی جانب سے گولڈن بیئر کا اعزاز کسی ایرانی فلم کو دینے کا مقصد غالباً ایک سیاسی پیغام دینا بھی ہے۔ میلے کی انتظامیہ نے 2006ء میں اپنی فلم ’آف سائیڈ‘ کے لیے سلور بیئر ایوارڈ جیتنے والے معروف ایرانی ہدایتکار جعفر پناہی کو بھی جیوری کے ایک رکن کے طور پر اِس میلے میں شرکت کی دعوت دی تھی تاہم اِس دعوت کے کچھ ہی عرصے کے بعد پناہی کو چھ سال کی سزائے قید اور بیس سال تک فلم بنانے کی پابندی کی سزا سنا دی گئی تھی۔

جرمن ہدایتکار اُلرِش کوہلر کو افریقہ میں ترقیاتی امداد میں مصروف ایک امدادی کارکن کی زندگی پر بنائی گئی فلم ’سلیپنگ سِک نَیس‘ کے لیے بہترین ہدایتکار کا سلور بیئر ایوارڈ دیا گیا۔ اب تک صرف دستاویزی فلمیں بنانے والے جرمن ہدایتکار آندریس فایَل کی پہلی فیچر فلم ’کون، گر ہم نہیں‘ کو الفریڈ باؤئر پرائز سے نوازا گیا۔ یہ اعزاز اُن فلموں کو دیا جاتا ہے، جو فلم کے فن میں نئے امکانات کے دَر وا کرتی ہیں۔ ہنگری کے ہدایتکار بیلا تار کی فلم ’دی تُورین ہارس‘ کو جیوری کے گرینڈ پرائز سے نوازا گیا۔

گولڈن اور سلور بیئر کے اعزازات کے لیے مقابلے کے شعبے میں دُنیا بھر سے مجموعی طور پر 16 فلمیں شریک تھیں۔ اِس بار کے میلے کے دوران مجموعی طور پر 385 فلمیں دکھائی گئیں۔ میلے کے منتظمین کے مطابق گزشتہ برس ہی کی طرح اِمسالہ میلے کے دوران بھی تقریباً تین لاکھ سنیما ٹکٹ فروخت ہوئے۔ 10 فروری کو شروع ہونے والا یہ میلہ اتوار کواپنے باقاعدہ اختتام کو پہنچ رہا ہے۔

Flash-Galerie Best-Of Berlinale
امریکی ہدایت کار جوشوا مارسٹن سلور بیئر لیے ہوئےتصویر: AP

رپورٹ: امجد علی

ادارت: ندیم گِل

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں