1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’بدنام زمانہ گینگسٹر بابا لاڈلا‘ رینجرز کے ہاتھوں ہلاک

بینش جاوید
2 فروری 2017

سندھ رینجرز نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے لیاری گینگ وار کے کمانڈر نور محمد عرف بابا لاڈلا کو کراچی کے علاقے لیاری میں فائرنگ کےمقابلے میں ہلاک کر دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2WqNh
Pakistan Paramilitär verschließt Hauptsitz der MQM in Karachi
تصویر: DW/U. Fatima

رینجرز کی جانب سے جاری ہونے والی پریس ریلیز کے مطابق بابا لاڈلا کے دو قریبی ساتھی سکندر عرف سکو اور محمد یاسین عرف ماما بھی اس مقابلے میں مارے گئے ہیں۔  رینجرز کے مطابق یہ ’انتہائی مطلوب‘ افراد دہشت گردی اور دیگر گھناؤنے جرائم میں ملوث تھے۔

رینجرز کے مطابق انہیں بابا لاڈلا کی لیاری میں موجودگی کی اطلاع موصول ہوئی تھی جس کے بعد انہوں نے لیاری کے پھول پتی لین کے علاقے میں آپریشن کا آغاز کیا۔ رینجرز کو دیکھ کر گینگ کے ممبران نے ان پر فائرنگ کرنا شروع کردی  اور  نیم سرکاری فوجیوں پر ہینڈ گرنیڈ بھی پھینکے۔ رینجرز کے بیان کے مطابق پینتیس منٹ تک جاری رہنے والے اس مقابلے میں بابا لاڈلا اور اس کے دو ساتھی مارے گئے۔

Screenshot Twitter - BabaLadla
بابا لاڈلا کو ایک وقت میں پیپلز امن کمیٹی کے رہنما عزیر بلوچ کا بہت قریبی ساتھی سمجھا جاتا تھاتصویر: Twitter

بابا لاڈلا کو ایک وقت میں پیپلز امن کمیٹی کے رہنما عزیر بلوچ کا بہت قریبی ساتھی سمجھا جاتا تھا لیکن پھر  یہ اس کا حریف بن گیا تھا۔ عزیر بلوچ کو گزشتہ برس گرفتار کر لیا گیا تھا۔ پریس ریلیز کے مطابق بابا لاڈلا نے عزیر بلوچ کی مدد سے شیرا پٹھان، ارشد پپو اور یاسر عرفات کا قتل بھی کیا تھا۔ رینجرز کے جاری بیان میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ مارچ سن 2013 میں بابا لاڈلا نے کچھ ’مہاجروں‘ کو اغوا کیا تھا اور پھر انہیں قتل کر دیا تھا۔ رینجرز سندھ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس مقابلے میں بابا لاڈلے کے ساتھ مارے جانے والا اس کا ساتھی سکندر پولیس کو 15 سے زائد جرائم میں مطلوب تھا۔ مبینہ طور پر سکندر نے سن 2012 میں ایس ایچ او فواد خان اور پولیس کانسٹیبل آصف کو قتل کیا تھا۔

رینجرز نے اپنے بیان میں کہا ہے، ’’ بابا لاڈلا کی ہلاکت ان نوجوانوں لوگوں کے لیے جو بابا لاڈلا کے نقش قدم پر چلنا چاہتے ہیں  ایک سبق ہےکہ وہ کبھی قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکتے۔‘‘