1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بدحال مہاجر کیمپ عوامی صحت کے لیے بھی خطرہ، یونانی میئرز

عاطف بلوچ21 اپریل 2016

یونانی دارالحکومت ایتھنز کے نواح میں پانچ ساحلی علاقوں کے میئرز نے خبردار کیا ہے کہ شہر کے ایک مضافاتی مہاجر کیمپ میں حفظان صحت کی بری صورت حال کے باعث مقامی آبادی کو بھی شدید طبی مسائل اور پیچیدگیوں کا خطرہ ہے۔

https://p.dw.com/p/1IZYV
Griechenland Flüchtlinge in Idomeni
تصویر: DW/S. Amri

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے یونانی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ ہیلینیکون Hellinikon میں واقع اس مہاجر کیمپ کے حالات نامناسب ہیں اور اس لیے وہاں پیدا ہونے والے ممکنہ طبی مسائل سے مقامی آبادی کو بھی خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔ اس کیمپ میں چار ہزار مہاجرین اور تارکین وطن مقیم ہیں۔ ہیلینیکون میں واقع یہ کیمپ ملکی دارالحکومت ایتھنز کے نواح ہی واقع ہے۔

ایتھنز کے مضافات میں واقع پانچ مختلف علاقوں کے میئرز نے اپنی اس تشویش کو ایک خط کے ذریعے وزیر اعظم الیکسس سپراس تک بھی پہنچا دیا ہے۔ ایتھنز کے پرانے ایئر پورٹ کے علاقے میں بنائے گئے اس مہاجر کیمپ کے حالات کے بارے میں تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اس خط میں لکھا گیا، ’’صورتحال قابو سے باہر ہوتی جا رہی ہے، جس کی وجہ سے صحت عامہ کو شدید مسائل کا سامنا ہو سکتا ہے۔‘‘

ہیلینیکون کے مہاجر کیمپ میں مجموعی طور پر چار ہزار ایک سو تریپن مہاجرین آباد ہیں۔ ان میں بچوں والے کنبے بھی شامل ہیں۔ یہ مہاجرین گزشتہ ماہ سے وہاں انتہائی ابتر صورتحال میں رہنے پر مجبور ہیں۔ اس علاقے کے مقامی میئر ڈائنوسس ہاٹزی ڈاکسی نے اے ایف پی کو بتایا، ’’اس کیمپ میں موجود مہاجرین کی تعداد گنجائش سے کہیں زیادہ ہے۔ انہیں حفظان صحت کے سنگین مسائل کا بھی سامنا ہے۔‘‘

ڈائنوسس اور چار دیگر میئرز کے مطابق یونان میں وبائی بیماریوں کے تدارک کے ملکی ادارے KEELPNO کو بھی اس صورتحال سے مطلع کر دیا گیا ہے۔ ان کے مطابق کیمپ میں بڑی تعداد میں افراد کی رہائش کے مناسب انتظامات نہیں ہیں جبکہ وہاں رہنے والوں کو عارضی طور پر بنائی جانے والی صرف 40 کیمیکل ٹائلٹس دستیاب ہیں۔

ان منتخب عوامی نمائندوں نے اس کیمپ میں مہاجرین اور تارکین وطن کے مابین ہونے والے آپس کے لڑائی جھگڑوں پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے ملکی وزارت داخلہ سے درخواست کی ہے کہ اس کیمپ میں سکیورٹی اہلکاروں کی نفری بڑھائی جائے تاکہ کسی بھی بڑے ناخوشگوار واقعے کو روکا جا سکے۔

ان عوامی نمائندوں کے مطابق وہ مہاجرین اور مقامی آبادی دونوں کی ہی سلامتی کو یقینی بنانا چاہتے ہیں اور اسی لیے کیمپ میں صحت عامہ اور سکیورٹی کی صورتحال کو بہتر بنانے کے مطالبات کر رہے ہیں۔

بلقان کی ریاستوں کی طرف سے سرحدی گزرگاہوں کے بند کیے جانے کے بعد بہت سے مہاجرین یونان میں ہی پھنس کر رہ گئے ہیں۔ اس صورتحال میں یونانی حکومت کو مہاجرین کی بڑھتی ہوئی تعداد کو مناسب سہولیات فراہم کرنے کے عمل میں شدید مسائل کا سامنا ہے۔

اڈومینی کے ابتر حالات میں مہاجرین کی تشویش