1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بحیرہ روم کے ملکوں کی یونین

13 جولائی 2008

بحیرہ روم کے کناروں پر آباد ملکوں کی یونین اِتوار تیرہ جولائی کو قائم کی جا رہی ہے۔

https://p.dw.com/p/EbGv
شام اور لبنان کے صدور اپنے میربان فرانسیسی صدر نکولس سارکوزی کےہمراہ پیرس میں جہاں بحیرہ روم کے ملکوں کی یونین کی اساس کے موقع پرتصویر: AP

فرانسیسی صد نکولس سارکوزی کے تصور کی روشنی میں بحیرہ روم یا میڈی ٹی رے نیئن سی کےکناروں پر آباد ملکوں کی یونین قائم ہونے جا رہی ہے۔

اِس کانفرس میں شرکت کے سلسلے میں یورپی ملکوں کے ساتھ ساتھ بلقان علاقے کی شخصیات، شمالی افریقہ کے لیڈران، مشرق وسطیٰ کی نمائندہ قیادت پیرس میں موجود ہے۔ صرف لیبیا کے لیڈر معمر القدافی اورمراکش کے شاہ اِس اساسی اجلاس میں موجود نہیں ہیں۔ مراکش کے شاہ کی نمائندگی اُن کے بھائی کر رہے ہیں۔

اِس کانفرنس میں عرب لیگ کے رُکن ملکوں کی شمولیت کے تناظر میں گیارہ جون سن دو ہزار آٹھ کو لیبیا کے شہر ٹری پولی میں بھی کچھ شمالی افریقہ کے ممالک اکھٹےہوئے تھے اور وہاں معمر القدافی نے اِس یونین کے تصور کی مخالفت برملا کی تھی۔

یہ پہلا موقع ہے کہ آج دوپہر کے کھانے پر ایک ہی کمرے میں شام کے صدر بشار الاسد اور اسرائیل کے وزیر اعظم ایہود اولمیرٹ موجود ہوں گے۔

یونین کے تصور پر کئی حلقوں سے تنقید بھی سامنے آئی لیکن محتاط رویّوں کے ساتھ اِس کو سراہا بھی گیا۔ یہ مستقبل ہی بتائے گا کہ اِس یونین کے مخفی اغراض و مقاصد کیا تھے جن پر اِس کی بنیاد رکھی گئی۔