بجٹ خسارے میں کمی پہلی ترجیح ، ملکہ الزبیتھ
25 مئی 201013برس تک برطانیہ پر لیبر پارٹی کی حکومت کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ قدامت پسند ایک مرتبہ پھر اقتدار حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ برطانوی روایات کے مطابق حکومت کی طرف سے ملکہ الزبیتھ نے اگلے پانچ برسوں کے لئے حکومتی ترجیحات کا اعلان کیا۔ ان ترجیحات میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ووٹنگ نظام میں تبدیلی کے حوالے سے ریفرینڈم منعقد کروایا جائے گا۔ ملکہ الزبیتھ دوئم نے اپنے خطاب میں کہا کہ ترقی کی رفتار کی بحالی کے لئے تمام قدم اٹھائے جائیں گے۔
’’پہلی ترجیح بجٹ خسارے میں کمی اور معاشی و اقتصادی ترقی کی بحالی ہے۔ بجٹ خسارے میں تیزی سے کمی کے لئے تمام اقدامات کئے جائیں گے۔ بجٹ کی ذمہ داری کا نیا دفتر عوامی پیسے کے حوالےسے اعتماد سازی کرے گا۔‘‘
ملکہ الزبیتھ کی اس تقریر سے واضح ہے کہ نئی برطانوی حکومت کے لئے بجٹ خسارہ ایک بڑا چیلیج ہے اور اس کے لئے اسے سخت اقدامات کرنے پڑیں گے۔ وہ کہتی ہیں کہ عوام اس کام میں حکومت کا ساتھ دیں گے۔ ایسے افراد کی حوصلہ شکنی کی جائے گی، جنہوں نے دستیاب ملازمتوں سے اجتناب کیا اور سرکاری پینشنوں میں اضافے سے متعلق عمر کے چارٹ پر بھی نظر ثانی کی جائے گی۔‘‘ اقتصادی بحران کے حوالے سے برطانوی ملکہ کا کہنا تھا کہ ’’مالیاتی بحران سے سیکھتے ہوئے قانون سازی کے ذریعے خزانے کے معاملات میں بھی نئی اصلاحات کی جائیں گی۔‘‘
مخلوط حکومت کے قیام کے برطانوی پارلیمان کے پہلے اجلاس کے موقع پرملکہ الزبیتھ نے اپنے روایاتی خطاب میں یہ بھی کہا کہ یورپی یونین کو زیادہ سے زیادہ اختیارات کی منتقلی کے لئے بھی برطانوی عوام سے رائے مانگی جائے گی۔ 1945ء کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ قدامت پسندوں کو لبرل ڈیموکریٹس کے ساتھ مل کر حکومت قائم کرنا پڑی ہے۔6 مئی کو منعقد ہونے والے انتخابات میں لیبر یا کنزرویٹیوز میں سے کوئی بھی بڑی سیاسی جماعت واضح اکثریت حاصل نہیں کر پائی تھی جبکہ لبرل ڈیموکریٹس کو ان انتخابات میں 50 سے زائد نشستیں ہاتھ لگی تھیں۔ یہی وجہ ہے کہ حکومت سازی میں ان کی حیثیت کلیدی نوعیت کی ہے۔
حکومت میں شامل دونوں جماعتوں کے درمیان ملک کو درپیش 11 فیصد کے بجٹ خسارے میں کمی کے لئے اقدامات پر اختلافات تھے تاہم مذاکرات کے بعد ان اختلافات کو حل کر لیا گیا تھا۔ گزشتہ روز وزارت خزانہ نے ایک نئی پالیسی کا اعلان کیا تھا، جس کے تحت اخراجات میں 6 اعشاریہ دوارب پاؤنڈ کی کٹوتی کرتے ہوئے بجٹ خسارے میں کمی کی کوشش کی جائے گی۔
رپورٹ : عاطف توقیر
ادارت : امجد علی