باسی بریڈ کی ’چوری‘، نوکری خطرے میں پڑ گئی
15 ستمبر 2010جرمن شہر لائپزگ کی ایک سپر مارکیٹ کی چین نے اپنی ایک خاتون اہلکار کو صرف اس لئے نوکری سے فارغ کر دیا تھا کیونکہ اس نے باسی بریڈ کے کچھ ٹکڑے اپنے ساتھ لے جانے کی کوشش کی تھی۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق لائپزگ میں ایک سپر مارکیٹ کی انتظامیہ نے مارچ میں چوالیس سالہ خاتون اہلکار سے کہا تھا کہ وہ باسی بریڈ کے کچھ ٹکڑے کوڑے دان میں پھینک دے تاہم اس نے یہ ٹکڑے پھینکنے کے بجائے اپنے بیگ میں رکھ لئے۔ جب وہ شام کو واپس اپنے گھر جا رہی تو سکیورٹی چیکنگ کے دوران یہ بریڈ اس کے بیگ سے برآمد ہوئی، جس پر سپر مارکیٹ کی انتطامیہ نے اسے نوکری سے نکال دیا۔
اگرچہ خاتون نے مؤقف اختیار کیا کہ وہ باسی بریڈ کو کوڑے میں پھینکے کا ارادہ رکھتی تھی تاہم سپر مارکیٹ انتظامیہ نے کہا کہ وہ یہ ٹکڑے اپنے گھر لے جانا چاہتی تھی تاکہ وہ انہیں کھا سکے۔
نوکری سے فارغ کیے جانے کے بعد خاتون نے لائپزگ کی لیبر کورٹ سے رجوع کیا، جس نے مقدمے کی مکمل سماعت کے بعد فیصلہ سنایا کہ اگر یہ خاتون باسی بریڈ کے ٹکڑے گھر لے جانا بھی چاہتی تھی تو اسےاس بنیاد پر نوکری سے فارغ نہیں کیا جاسکتا۔
عدالت نے کہا کہ بالخصوص اس خاتون کے ستائیس سالہ نوکری کے ریکارڈ کو سامنے رکھتے ہوئے اور اس حقیقت کے پیش نظر کے باسی بریڈ مالکان کے لئے کوئی مالی اہمیت نہیں رکھتی ہے، اسے نوکری پر بحال کیا جائے۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: عدنان اسحاق