1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایک ہی ہفتے میں گیس پائپ لائن تباہ کرنے کا دوسرا واقعہ

10 فروری 2011

پاکستان میں نامعلوم افراد نے ملک کی سب سے بڑی گیس پائپ لائن کو دھماکے سے اڑا دیا ہے۔ ایک ہفتے کے دوران پاکستان میں گیس پائپ لائن کو تباہ کرنے کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔

https://p.dw.com/p/10EzY
تصویر: picture-alliance/ dpa

پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں باغیوں نے ایک اہم گیس پائپ لائن کو دھماکے سے تباہ کر دیا ہے، جس سے ہزاروں صارفین کو قدرتی گیس کی سپلائی معطل ہو گئی ہے۔ ایک سینئر اہلکار انور درانی کے بقول اس پائپ لائن کی گزشتہ روز ہی مرمت کی گئی تھی اور ابھی اسے چند گھنٹے ہی گزرے تھے کہ اسے دوبارہ تباہ کر دیا گیا۔ ایک ہفتے کے دوران گیس پائپ لائن کو تباہ کرنے کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔

سوئی سدرن گیس کمپنی کے ترجمان عنایت اللہ اسمعٰیل نے پائپ لائن کو تباہ کیے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرمت کے کام میں مزید دو دن لگ سکتے ہیں۔ اس دوران صوبہ بلوچستان میں تقریباً دو لاکھ افراد کو گیس کے سپلائی معطل رہے گی۔ عنایت اللہ اسمعٰیل کے بقول سلامتی کے ادارے جائے وقوعہ کا جائزہ لے رہے ہیں اور ان کی جانب سے اجازت دیے جانے کے بعد ہی مرمت کا کام شروع کیا جا سکتا ہے۔پاکستان پہلے ہی قدرتی گیس کی کمی کے مسئلے کا سامنا کر رہا ہے، جس کے باعث عوام سردی کے موسم میں گیس کی لوڈشیڈنگ اور اپنے گھروں کو گرم رکھنے میں مشکلات کا شکار ہیں۔

بلوچستان نہ صرف پورے ملک کو گیس فراہم کرنے والا سب سے بڑا صوبہ ہے بلکہ دنیا کے سب سے بڑے تانبے کے ذخائر بھی اسی صوبے میں پائے جاتے ہیں تاہم ملک کا یہ صوبہ سابق صدر پرویز مشرف کے دور حکومت سے اندرونی یورش کا شکار ہے۔ بلوچ علیحدگی پسند تنظیم بلوچ لبریشن آرمی ماضی میں بھی گیس پائپ لائنوں، ریلوے ٹریکس اور بجلی کے کھمبوں کو تباہ کرنے میں ملوث ہونے کا اقرار کر چکی ہے۔ صوبے کے اس باغی گروپ نے حالیہ بم حملوں کی ذمہ داری بھی قبول کر لی ہے۔گیس پائپ لائنوں کو تباہ کرنے کے زیادہ تر واقعات کے پیچھے ’بی ایل اے ‘کا ہی ہاتھ ہوتا ہے تاہم خطے میں طالبان عسکریت پسند بھی اپنی کارروائیاں کرتے رہتے ہیں۔

رپورٹ: عدنان اسحاق

ادارت : امتیاز احمد

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں