1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایک ہی وقت میں تین طلاقیں دینے کو جرم قرار دیا جائے

بینش جاوید20 جون 2016

بریلوی مکتب فکر سے تعلق رکھنے والے ادارے تنظیم اتحاد امت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ایک ہی وقت میں تین طلاقیں دے دینا شریعت کے خلاف ہے اور جو ایسا کرتے ہیں انہیں سزا دینی چاہیے۔

https://p.dw.com/p/1J9pk
Pakistan Karatschi Hochzeitszeremonie
تصویر: DW/U. Fatima

اتوار کے روز بریلوی مکتب فکر سے تعلق رکھنے والے ادارے ’تنظیم اتحاد امت‘ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کل پچاس علماء نے حکومت پر زور دیا ہے کہ ایسا قانون بنایا جائے جس سے ایسے افراد کو سزا مل سکے جو ایک ہی وقت میں اپنی بیویوں کو تین طلاقیں دے دیتے ہیں۔

اس بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ عمل اسلامی قوانین کے خلاف ہے اور ایسا کرنا ملک میں ’خاندانوں‘ کو تباہ کر رہا ہے لہذا اس حوالے سے جلد از جلد قانون سازی کی جانی چاہیے۔

پاکستان کے انگریزی اخبار ایکسپریس ٹریبیون سے بات چیت کرتے ہوئے تنظیم اتحاد امت کے چیرمین ضیاء الحق نقش بندی نے کہا، ’’ہمارے معاشرے میں طلاق دینے کا طریقہ شریعت کے خلاف ہے، پیغمبر اسلام نے بھی ایسا کرنے سے منع کیا ہے اور حضرت عمر کے دور اقتدار میں ایک ہی وقت میں تین طلاقیں دینے والے افراد کو سخت سزا دی جاتی تھی۔‘‘

ضیاء الحق نے مزید کہا کہ اسلامی قوانین کے مطابق پہلی دو طلاقوں کو واپس لیا جا سکتا ہے تاہم آخری طلاق کو دینے کے بعد واپس نہیں لیا جا سکتا۔ تنظیم اتحاد امت کی جانب سے جاری بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پیغمبر اسلام نے طلاق کو سب سے ناپسندیدہ عمل ٹھہرایا ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں