1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایچ آئی وی کے حوالے سے اچھی خبر

23 نومبر 2016

ایچ آئی وی کی کی وبا پر 2030ء تک قابو پایا جا سکتا ہے۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ زیادہ تر نوجوان لڑکیاں خود کو کس طرح سے اس وائرس سے محفوظ رکھیں گی۔ ابھی تک ایچ آئی وی کے سب سے زیادہ نئے واقعات افریقہ میں سامنے آ رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/2T7V7
AIDS HIV rote Schleife
تصویر: Getty Images/J.Kriswanto

اس رپورٹ کا آغاز ایک اچھی خبر سے کرتے ہیں: یکم دسبمر کو ایڈز کے عالمی دن کے طور  پر منایا جا رہا ہے اور اس سے قریب ایک ہفتہ قبل ہی اس مرض کے خلاف جنگ میں کامیابیاں کی خبریں آنا شروع ہو گئی ہیں۔  ایڈز کی روک تھام کے لیے کام کرنے والی اقوام متحدہ کے ادارے کے مطابق  ایچ آئی وی سے متاثرہ تقریباً ساڑھے چھتیس ملین افراد میں سے ہر دوسرے مریض تک رسائی حاصل کرتے ہوئے ان کا علاج معالجہ کیا گیا ہے۔ یہ تعداد گزشتہ برس کے مقابلے میں تقریباً تین ملین زیادہ ہے۔

Durban AIDS Konferenz Südafrika
تصویر: Getty Images/R.Jantilal

یو این ایڈز کے سربراہ میشل سیدبی کے مطابق ایچ آئی وی وائرس پر قابو پانے کے حوالے سے اس قدر بہتر امکانات پہلے کبھی حاصل نہیں تھے۔ سب صحارا کے جنوب میں 2015ء میں پچیس ملین انسان اس وائرس کا شکار تھے اور اسی برس ان میں سے تقریباً پانچ لاکھ انتقال کر گئے۔

اس طرح ایچ آئی وی کی شکار تیس فیصد سے کم خواتین کے بچے اس وائرس سے متاثر ہو پاتے ہیں۔ اس کے علاوہ حمل کے دوران ایچ آئی وی کے بہت کم ہی ٹیسٹ ہوتے ہیں۔ اس تناظر میں یو این ایڈز حاملہ خواتین اور نو مولود بچوں کے لیے مزید ٹیسٹ کرانے پر زور دے رہا ہے۔

اب بری خبر: ایچ آئی وی سے متاثر ہونے کا سب سے زیادہ خطرہ نوجوان لڑکیوں اور عمر رسیدہ افراد کو ہوتا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق پندرہ اور چوبیس سال کی درمیانی عمر کی تقریباً ساڑھے سات ہزار لڑکیاں ہر ہفتے اس وائرس کا شکار ہوتی ہیں۔