1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایوانکا شُوز بنانے والے چینی ورکرز، اُجرت ایک ڈالر فی گھنٹہ

اے ایف پی
28 جون 2017

چین میں مزدوروں کی بہبود کے لیے کام کرنے والی ایک تنظیم کا کہنا ہے کہ چینی شہر گن جؤ میں ایوانکا ٹرمپ اور دیگر برانڈز کے لیے جوتے بنانے والے ایک کارخانے میں ورکرز کے ساتھ تشدد آمیز سلوک کیا جاتا ہے۔

https://p.dw.com/p/2fYvB
Modemarke -  Ivanka Trump
تصویر: picture alliance/AP Photo/M. Lennihan

چین کے جنوب مشرقی شہر گن جؤ کی ڈیزائنر جوتے بنانے والی ایک فیکٹری میں ایک مزدور اپنے سر سے ٹپکتے خون کو دیکھ رہا ہے۔ اُس کا چہرہ تکلیفوں اور پریشانیوں سے بھری زندگی کا غماز ہے۔

اس ورکر کو اُس کے مینجر نے تیز نوک والی جوتے کی ہِیل سے زدو کوب کیا ہے۔

 خبر رساں ادارے اے پی کا کہنا ہے کہ ہوئی جان انٹرنیشنل شُوز کمپنی کے ایک موجودہ اور دو سابق ملازمین نے کئی بار پہلے بھی کمپنی کی انتظامیہ کی جانب سے بدسلوکی کی شکایت کی ہے۔ تاہم ان تینوں نے اے پی سے اُن کا نام صیغہ راز میں رکھنے کی شرط پر بات چیت کی۔

یہ تین افراد جو گن جؤ کی ہوئی جان فیکٹری کے حالات کے بارے میں تحقیقات کر رہے تھے، انہیں گزشتہ ماہ خفیہ ریکارڈنگ آلات کے ذریعے کارخانے کے تجارتی راز چوری کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا۔

 ان میں سے ایک شخص جس سے خبر رساں ادارے اے پی نے بات کی، چائنہ لیبر واچ کے لیے کام کرتا تھا اور ایوانکا ٹرمپ کے لیے جوتوں کے چینی سپلائر کے بارے میں ایک سال سے تحقیق کر رہا تھا۔ مزدوروں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی اس چینی تنظیم کے سربراہ لی چیانگ کا کہنا تھا کہ ہوئی جان کی فیکٹری انتظامیہ مزدوروں سے بد سلوکی کے معاملے میں اُس کے اس حوالے سے بیس سالہ تجربے میں سب سے زیادہ بری ثابت ہوئی ہے۔

Deutschland W20 Konferenz in Berlin First daughter
ٹرمپ کی سرکاری مشیر بننے سے قبل ہی ایوانکا ٹرمپ نے خود کو اپنے بزنس کے روز مرہ معاملات سے الگ کر لیا تھا تصویر: Reuters/H. Hanschke

 تنظیم کے مطابق یہاں مزدوروں کو ملنے والی اجرت ایک ڈالر فی گھنٹہ جتنی کم ہو سکتی ہے جو چینی لیبر قانون کے خلاف ہے۔ لیبر واچ کے تفتیش کاروں کے مطابق، یہ رپورٹ آنے تک یہاں کام کرنے والوں کو فی ماہ دو دن یا اُس سے بھی کم چھٹی دی جاتی ہے۔ چین لیبر واچ کے مطابق مزدوروں کو جعلی تنخواہ والی دستاویز پر دستخط کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے اور اس بات کے لیے بھی دباؤ ڈالا جاتا ہے کہ کارخانے کے حالات کے بارے میں باہر کسی سے بات نہ کی جائے۔

اس حوالے سے ہوئی جان گروپ نے اے پی کے بعض مخصوص سوالات کے جواب دینے سے انکار کیا تاہم ان الزامات کو سرے سے مسترد کر دیا۔ اپنے والد ٹرمپ کی سرکاری مشیر بننے سے قبل ہی ایوانکا ٹرمپ نے خود کو اپنے بزنس کے روز مرہ معاملات سے الگ کر لیا تھا لیکن ملکیت برقرار رکھی تھی۔ ایوانکا کی ترجمان نے اس معاملے پر کوئی بیان دینے سے انکار کیا ہے۔