1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایم کیو ایم پھر حکومت میں شامل

6 اکتوبر 2011

متحدہ قومی موومنٹ نے ایک مرتبہ پھر حکومت میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ اور گورنر سندھ عشرت العباد خان نے اعلان کیا کہ ایم کیو ایم کے وزراء دوبارہ اپنی ذمہ داریاں سنبھال رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/12mnr
تصویر: AP

بدھ پانچ اکتوبر کی شب گورنر ہاؤس کراچی میں پیپلز پارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ کے رہنماؤں کا ایک اجلاس منعقد ہوا، جس کے بعد ایم کیو ایم سے تعلق رکھنے والے گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان اور پیپلز پارٹی کے وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے صحافیوں کو  بتایا کہ ایم کیو ایم نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں میں دوبارہ شمولیت کا فیصلہ کیا ہے۔

گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کے سربراہ الطاف حسین اور دیگر قیادت کی طرف سے یہ فیصلہ  ملک اور قوم کے عظیم تر مفاد میں کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت نے سیاسی مفاد کو بالائے طاق رکھ کر ملکی مفاد میں حکومت کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا ہے، جس سے عوام کو ریلیف ملے گا۔ عشرت العباد کے مطابق اتحاد ختم ہونے سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا تھا۔

وزیراعظم یوسف رضا گیلانی رواں برس جنوری میں ایم کیو ایم کے ہیڈکوارٹرز بھی گئے تھے
وزیراعظم یوسف رضا گیلانی رواں برس جنوری میں ایم کیو ایم کے ہیڈکوارٹرز بھی گئے تھےتصویر: picture-alliance/dpa

عشرت العباد کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کے پاس  وفاقی اور صوبائی کابینہ میں وزارتوں کی تعداد وہی رہے گی تاہم محکموں کا فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے۔ گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ حکومت میں نہ رہنے کے باوجود ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے درمیان رابطوں کا سلسلہ قائم رہا تھا۔

قبل ازیں پاکستان مسلم لیگ ق کے سربراہوں نے گزشتہ روز صدر آصف علی زرداری سے ملاقات کے بعد پیپلز پارٹی کی حکومت میں شامل رہنے کا فیصلہ کیا۔ مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے بعد ازاں میڈیا کو بتایا کہ ان کی جماعت کا پیپلزپارٹی سے نہ صرف اتحاد برقرار رہے گا، بلکہ وہ آئندہ الیکشن بھی پیپلز پارٹی کے ساتھ مل کر لڑیں گے۔

اتحادی جماعتوں متحدہ قومی موومنٹ اور مسلم لیگ ق کی نارضگی کے باعث پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت شدید مشکلات میں گھری نظر آ رہی تھی، تاہم ان دونوں جماعتوں کی واپسی سے فی الحال حکومت کو درپیش خطرات ختم ہوگئے ہیں۔

سندھ کی کُل 168 رکنی اسمبلی میں پاکستان پیپلز پارٹی کی 93، ایم کیو ایم کی 51 جبکہ پاکستان مسلم لیگ ق کی 11 نشستیں ہیں۔ جبکہ 332 رکنی قومی اسمبلی میں ایم کیو ایم کے نمائندوں کی تعداد 25 ہے۔

رپورٹ: افسر اعوان

ادارت: امجد علی