ایران کا اقوام متحدہ سے خطے میں امریکی مداخلت روکنے کا مطالبہ
4 اپریل 2011خلیجی ممالک تنظیم گلف کارپوریشن کونسل کے وزرائے خارجہ کی جانب سے اتوار کے روز ایک بیان جاری کیا گیا، جس کے مطابق خطے میں ایران کی جانب سے بیجا مداخلت پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ اس بیان میں ایران کی شیعہ حکومت کو گلف کارپوریشن کونسل کی سنی حکومتوں کے خلاف بغاوت کو ہوا دینے کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔
دوسری طرف ایرانی صدر محمود احمدی نژاد نے آج پیر کے روز اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے ٹیلی فونک گفتگو میں کہا ہےکہ وہ مختلف خطوں میں امریکہ اور یورپ کی دخل اندازی روکنے کے لیے اقدامات کریں۔
یہ بات ایرانی صدر کی سرکاری ویب سائٹ پر جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں کہی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایرانی صدر نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون سے کہا ہے: "خطے کے دوسرے ممالک میں امریکہ اور بعض یورپی ممالک کی دخل اندازی، فکرمندی پیدا کرنے کے علاوہ حالات کو مزید پیچیدہ بنا رہی ہے۔"
ویب سائٹ کے مطابق ایرانی صدر نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے کہا ہے کہ وہ خطے میں عراق اور افغانستان جیسے مصیبت زدہ حالات دوبارہ پیدا ہونے سے روکنے کے لیے اقدامات کریں۔
احمدی نژاد کا کہنا تھا: " اب وقت آگیا ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل موجودہ مسائل کو مکالمے اور مفاہمت کے ذریعے حل کرنے میں اپنا تاریخی اور فیصلہ کن کردار ادا کریں۔" احمدی نژاد نے مزید کہا: "مغربی ممالک کا بحرین اور لیبیا میں اختیار کیا گیا دوہرا معیار اور صیہونی حکومت کی جانب سے معصوم فلسطینوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر ان کی خاموشی، دنیا میں ان کی متضاد کارکردگی کو ظاہر کرتا ہے۔"
ایرانی صدر احمدی نژاد کے اس بیان سے ایک دن قبل تہران حکومت نے ایران اور خلیجی عرب ممالک کے درمیان تناؤ کو مغرب اور اسرائیل کی سازش قرار دیا تھا۔
رپورٹ:عنبرین فاطمہ
ادارت: افسر اعوان