1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایران میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف یورپی اقدامات

22 مارچ 2011

ایران میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث سرکاری اہلکاروں پر تیز تر پابندیوں کے لیے یورپی یونین میں اتفاق ہو گیا ہے۔ اس حوالے سے اعلامیہ یونین کے رکن ملکوں کے وزرائے خارجہ نے پیر کو جاری کیا۔

https://p.dw.com/p/10etz
تصویر: DW

اس اعلامیے میں کہا گیا، ’یورپی یونین ایران میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خاتمے کے لیے کوششیں جاری رکھے گی۔ اس مقصد کے لیے ایسی خلاف ورزیوں میں ملوث افراد کے خلاف اقدامات کیے جائیں گے۔‘

یورپی یونین نے ایران میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورت حال پر زور دیتے ہوئے حالیہ کچھ مہینوں میں سزائے موت کے فیصلوں پر عمل درآمد میں اضافے پر تشویش ظاہر کی ہے۔ شہریوں کو منظم طریقے سے دبائے جانے پر بھی تنقید کی گئی ہے۔

یورپی یونین کے اس اعلامیے میں ایران میں انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے سرگرم افراد، وکلاء، صحافیوں، خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والوں، بلاگرز، نسلی اور مذہبی اقلیتوں اور اپوزیشن کے ارکان کا خصوصی حوالہ دیا گیا ہے۔ اعلامیے میں کہا گیا کہ اجتماع اور آزادئ اظہار کا حق استعمال کرنے پر ان افراد کو ہراساں کیا جاتا ہے جبکہ گرفتاریاں بھی کی جاتی ہیں۔

یورپی یونین کے وزرائے خارجہ نے تہران حکام پر ایک مرتبہ پھر زور دیا ہے کہ وہ انسانی حقوق کے حوالے سے عالمی ضوابط کی پاسداری کریں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ تمام سیاسی قیدیوں کو فوری رہا کیا جائے جبکہ سزائے موت کے فیصلوں پر عملدرآمد روکا جائے۔

ایران میں 2009ء کے صدارتی انتخابات کے نتائج متنازعہ بننے پر شروع ہونے والوں مظاہروں کے بعد وہاں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ایک مرتبہ پھر ابھر کر سامنے آئیں۔

خیال رہے کہ ایران میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے ساتھ ساتھ اس کا جوہری تنازعہ بھی تہران حکومت اور مغرب کے درمیان اختلافات کا باعث ہے۔ عالمی طاقتوں کا کہنا ہے کہ ایران اپنے ایٹمی منصوبے کی آڑ میں جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ تاہم تہران حکام اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ان کا یہ منصوبہ پرامن مقاصد کے لیے ہیں۔

رپورٹ: ندیم گِل/خبررساں ادارے

ادارت: عابد حسین

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں