1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایران تعاون نہیں کر رپا، اقوام متحدہ

7 ستمبر 2010

چینی حکومت نے ایران پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے متنازعہ جوہری پروگرام کے حوالے سے اقوام متحدہ کے ساتھ تعاون کرے۔

https://p.dw.com/p/P69u
ایرانی صدر محمود احمد نژاد ایک ایٹمی پلانٹ کا دورہ کرتے ہوئےتصویر: picture alliance/dpa

منگل کو جاری کی گئی بین الاقوامی ادارہ برائے جوہری توانائی IAEA نے اپنی ایک تازہ رپورٹ میں کہا تھا کہ ایران اُس کے ساتھ مناسب تعاون نہیں کر رہا ہے۔

اقوام متحدہ کے جوہری توانائی کے نگران ادارے IAEA کی تازہ ترین رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایرانی حکومت، ادارے کی طرف سے منتخب کئے جانے والے جوہری انسپکٹرز پر اعتراض کرتے ہوئے، معائنہ کاری کے عمل میں سست روی پیدا کر رہی ہے۔ تہران حکومت نے اس رپورٹ کو جانبدارانہ قرار دیتے ہوئے رد کر دیا ہے۔

ایرانی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی حکومت نے کہا ہے کہ اسے یہ حق حاصل ہے کہ وہ IAEA کے کچھ معائنہ کاروں کو جوہری تنصیبات تک رسائی نہ دے۔ ابھی حال ہی میں تہران حکومت نے IAEA کے دو انسپکٹرز کو ناتجربہ کار قرار دیتے ہوئے معائنہ کاری سے روک دیا تھا تاہم اقوام متحدہ کا کہنا ہےکہ اس کی ٹیم میں شامل تمام افراد تجربہ کار اور قابل اعتبار ہیں۔

خبررساں ادارے روئٹرز کے مطابق جوہری امور کے نگران ادارے نے بدستور اپنی اِس تشویش کا اظہار کیا ہے کہ ایران ممکنہ طور پرجوہری ہتھیار تیار کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق IAEA نے تہران حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ادارے سے تعاون کرے۔ نگران ادارے نے تہران حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ ادارے کے معائنہ کاروں کو متعلقہ جوہری پلانٹس، آلات اور وہاں پر کام کرنے والے کارکنان تک فوری طور پر رسائی دے۔

اس نئے تنازعہ میں چینی حکام نے IAEA کی رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ تہران حکومت جوہری توانائی کے نگران ادارے سے تعاون کرے گی۔ منگل کو چینی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کئے گئے ایک بیان میں کہا گیا، ’’ہمیں یقین ہے کہ ایران اورIAEA مکمل طور پر ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے اعتماد سازی کی فضا بہتر کر سکتے ہیں۔

IAEA Logo
اقوام متحدہ کے جوہری توانائی کے نگران ادارے کی تازہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایران یورینیم کی افزودگی جاری رکھےہوئے ہے

اس بیان میں مزید کہا گیا ہے، بیجنگ حکومت کو امید ہے کہ فریقین سفارتی کوششوں کے ساتھ مذاکرات کا سلسلہ جلد ہی بحال کر لیں گے تاکہ ایران کے متنازعہ جوہری پروگرام کا معاملہ طویل المدتی بنیادوں پر حل کیا جا سکے۔

دوسری طرف IAEA نے کہا ہے کہ ایران اقوام متحدہ کی طرف سے لگائی جانے والی نئی پابندیوں کے باوجود یورینیم کی افزودگی جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس نئی رپورٹ کے تناظر میں امریکہ نے کہا ہے کہ ایران جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔

وائٹ ہاؤس کے ترجمان Tommy Vietor نےاس رپورٹ پرتبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے متنازعہ جوہری پروگرام سے متعلق نئے حقائق ’تکلیف دہ‘ ہیں۔

مغربی ممالک کو خدشہ ہے کہ ایران اپنے جوہری پروگرام سے ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے کی کوشش میں ہے جبکہ تہران حکومت ایسے الزامات کو ہمیشہ ہی رد کرتی آئی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لئے ہے۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: امجد علی