1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایرانی صدر کا دورہ لبنان ، ’امریکہ کے لئے ایک پیغام‘

15 اکتوبر 2010

لبنانی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایرانی صدر کا حالیہ دورہء لبنان امریکی حکومت کے لئے یہ پیغام ہے کہ علاقائی سطح پر ایران ایک اہم طاقت ہے اوراسے کسی بھی طور نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔

https://p.dw.com/p/PetO
تصویر: AP

ایرانی صدر محمود احمدی نژاد کے دو روزہ دورہء لبنان کے دوران وہاں کی با اثرشیعہ تنظیم حزب اللہ نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ ایرانی صدر نے اپنے اس متنازعہ دورے کے دوران اسرائیلی، لبنانی سرحد پر واقع بنت جبیل نامی اس قصبے کا دورہ بھی کیا، جہاں سن 2006ء کی جنگ کے دوران اسرائیلی گولہ باری سے شدید جانی اور مالی نقصانات ہوئے تھے۔

اسرائیل اور امریکہ نے اگرچہ احمدی نژاد کے اس دورے کو اشتعال انگیز قرار دیا تاہم ایرانی صدرنے اس موقع پر حزب اللہ کو ایک بار پھر اپنی بھر پور حمایت کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ ’صیہونی فانی ہیں‘ جبکہ حزب اللہ علاقائی سطح پر دیگر اقوام کے لئے ایک عمدہ مثال ہے۔

Libanon Beirut Saad Hariri Iran Mahmud Ahmadinedschad
احمدی نژاد اور لبنانی وزیر اعظم سعد حریریتصویر: AP

آج جمعہ کو شائع ہونے والے کئی لبنانی اخبارات نے ایرانی صدر کے اس اولین دورہء لبنان کو تہران کی طرف سے اسرائیل اور امریکہ کے لئے ایک پیغام سے تعبیر کیا۔ عربی زبان کے معروف اخبار الانوار نے اپنے اداریے میں لکھا: ’’امریکہ کو بتا دیا گیا ہے کہ اگر وہ ایران کوعلاقائی سطح پر اکیلا کرنے کی کوشش کرے گا، تو تہران حکومت واشنگٹن کو لبنان یا خطے میں کہیں اور بھی تنہا کر سکتی ہے۔‘‘ الانوار نے لکھا ہے کہ ایرانی صدر نے امریکی انتظامیہ کو پیغام دیا ہے کہ اگر وہ مشرق وسطٰٰی میں پائے جانے والے تنازعات کو حل کرنا چاہتی ہے، تو اسے تہران سے رابطہ کاری کرنا ہی پڑے گی۔

امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک کی کوشش ہے کہ وہ ایران کے متنازعہ جوہری پروگرام کو رکوانے کے لئے تہران کو بالکل اکیلا کر دیں۔ مغربی ممالک کو خدشہ ہے کہ ایران اپنے جوہری پروگرام کے ذریعے ایٹمی ہتھیار تیار کرنے کی کوششوں میں ہے جبکہ تہران اپنے اس مؤقف پر قائم ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لئے ہے۔

لبنان میں حزب اللہ کا حامی تصور کئے جانے والے ملکی اخبار الاکبر نے لکھا ہے کہ ایرانی صدر کا دورہء لبنان دراصل علاقائی سطح پر ان کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کی نشاندہی کرتا ہے۔ اس اخبار کے مطابق: ’’ایرانیوں کے نزدیک احمدی نژاد کا دورہء لبنان علاقائی سطح پر ان کے روز بروز بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کے تناظر میں دیکھا جا رہا ہے۔‘‘

معروف عربی روزنامے الحیات کے مطابق احمدی نژاد کے اس دورے سے یہ سوال ابھرتا ہے کہ کیا تہران حکومت مشرق وسطیٰ میں خود کو ایک اہم فریق کے طور پر منوانا چاہتی ہے؟ دوسری طرف روزنامہ الشرق نے لبنانی عوام کے خیالات کی ترجمانی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی صدر کے اس دورے کے نتیجے میں وزیر اعظم سعد حریری اور حزب اللہ کے مابین سیاسی تناؤ میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

Bildergalerie Iran Weekly 41-10 Flash-Galerie
ایرانی صدر محمود احمدی نژاد کا لبنان آمد پر پر تپاک استقبال کیا گیاتصویر: FARS

خیال رہے کہ ایرانی صدر جمعرات کو جب اسرائیلی سرحد سے صرف چار کلو میٹر دور واقع بنت جبیل نامی لبنانی قصبے پہنچنے تو وہاں انتہائی سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے تھے۔ اطلاعات کے مطابق لبنانی فضائیہ کے ہیلی کاپٹر ہوا میں پرواز کرتے رہے جبکہ سرحد پار اسرائیلی افواج کی غیر معمولی نقل و حرکت بھی نوٹ کی گئی۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید