1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایرانی جوہری پروگرام ، اڑتالیس گھنٹے اہم

رپورٹ:عبدالرؤف انجم ، ادارت: عدنان اسحاق27 اکتوبر 2009

ایرانی سرکاری ٹیلی وژن کے مطابق اگلے اڑتالیس گھنٹوں میں ایران اقوام متحدہ کے تیار کردہ مجوزہ معاہدے پر دستخط کر دے گا۔ ساتھ ہی یہ امید بھی کی جا رہی ہےکہ ایران کچھ نئے مطالبات بھی سامنے رکھے گا۔

https://p.dw.com/p/KH40
سویڈن کے وزیر خارجہ کارل بلٹ اور یورپی یونین میں خارجہ امور کے نگران خاویر سولانہتصویر: AP

ایرانی جوہری پروگرام کے حوالے سے یورپی یونین نے کہا ہے کہ ایران کو اب جلد کسی لائحہ عمل کا اعلان کرنا ہوگا۔ مزید انتظار وقت کا ضیاع ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق پیر کے روز لسکمبرگ میں ہونے والی یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کی میٹنگ میں ایران سے واضح پالیسی اپنانےکا مطالبہ کیا گیا، جس کے تحت اسے اس بات پر متفق ہونا ہوگا کہ وہ اپنی کم افزودہ یورینیم مزید افزودگی کے لئے روس بھیجے۔

اسی تناظر میں بات کرتے ہوئے فرانسیسی وزیرخارجہ بیرنار کوشنیرکا کہنا تھا کہ" ایران پہلے ایک اعلان کرتا ہے پھر دوسرا، میری نظرمیں ایران کا یہ عمل مثبت نہیں ہے"۔

اسی میٹنگ میں لکسمبرگ کے وزیر خارجہ جین ایسلبرن کا کہنا تھا کہ یورپی یونین وزرائے خارجہ اس بات پرمتفق ہیں کہ ایرا ن کے ساتھ مزید بات چیت ہونا ضروری ہے۔ مزید یہ کہ اب ایران بین الاقوامی برادری کے ساتھ مزید کھیل نہیں سکے گا۔

پیر کے روز ہونے والی اس میٹنگ نے جہاں یورپی یونین کی بے چینی اور معاملے کی سنجیدگی کو ابھارا وہیں آج منگل کے روز ایرانی مؤقف میں بھی نرمی کی اطلاعات ہیں۔

ایرانی سرکاری ٹیلی وژن کے مطابق اگلے اڑتالیس گھنٹوں میں ایران اقوام متحدہ کے تیار کردہ مجوزہ معاہدے پر دستخط کردے گا۔ ساتھ ہی یہ امید بھی کی جا رہی ہے کہ ایران کچھ نئے مطالبات بھی سامنے رکھے گا۔

یاد رہے اسی ماہ ایران اورجوہری توانائی کے بین الاقوامی ادارے ’آئی اے ای اے‘ کے مابین ہونے والی گفتگو اس نتیجے پر پہنچی تھی کہ ایران اپنی کم افزودہ یورینیم کو مزید افزودگی کے لئے روس بھیجے گا۔ دوسرے مرحلے میں 20 فیصد تک افزودہ اس یورینیم کو فیول پیلٹس میں منتقل کر نے کے لئے فرانس لے جایا جائے گا۔ واضح رہے کہ مغربی ممالک اس بات کو یقینی بنانا چاہتی ہیں کہ اس سارے عمل میں ایران اپنے جوہری پروگرام کو صرف پر امن مقاصد تک ہی محدود رکھے۔