1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایرانی انقلاب کی 31 ویں سالگرہ

11 فروری 2010

ایرن میں آج 11 فروری کو اسلامی انقلاب کی اکتیسویں سالگرہ منائی جارہی ہے۔ اس سلسلے میں ایک مرکزی تقریب تہران کے آزادی اسکوائر میں منعقد ہوئی جس میں عوام بہت بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔

https://p.dw.com/p/Lyzi
تصویر: AP

ایرنی صدر احمدی نژاد نے تہران کے آزادی اسکوائر پر منعقد ہونے والی اس اہم تقریب سے خطاب کیا۔ 1979ء میں ایران میں آنے والے اسلامی انقلاب کے بارے میں بات کرتے ہوئے ایرانی صدر نے کہا، " اللہ کی مدد سے آج ہی کے دن ایک کروڑ سے بھی زائد افراد کی موجودگی میں عالمی انقلاب کی ابتدا ہوئی تھی جس کا مقصد پوری دنیا میں عدل وانصاف قائم کرنا تھا۔"

ایرانی پرچم لہراتے ہوئے عوام کے ایک بڑے ہجوم سے خطاب کرتے ہوئے احمدی نژاد نے ایٹمی پروگرام کے حوالے سے بات کرتے کہا کہ ایران 80 فیصد تک یورینیم افزودہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

ایرانی ایٹمی پروگرام کے حوالے سے امریکہ سمیت دیگر مغربی ممالک کی تشویش کے حوالے سے احمدی نژاد نے کہا کہ جب ایرانی حکومت کہتی ہے کہ وہ ایٹم بم نہیں بنارہی تو اس کا مطلب ہے کہ وہ نہیں بنا رہی کیونکہ وہ اس پر یقین نہیں رکھتی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایرانی قوم اتنی بہادر ہے کہ اگر اسے کبھی ایٹم بم بنانے کی ضرورت پیش آگئی تو وہ علی الا علان ایسا کرے گی بغیر کسی کے خوف کے۔

Massendemos zum Jahrestag der islamischen Revolution im Iran 2010
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر احمدی نژاد نے کہا کہ ایران 80 فیصد تک یورینیم افزودہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔تصویر: ILNA

احمدی نژاد کا کہنا تھا کہ ناتانز ایٹمی ری ایکٹر میں 20 فیصد تک یورینیم افزودگی کی صلاحیت موجود ہے جسے بڑھا کر 80 فیصد تک کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اعلان کے دو دن بعد ہی ایران 20 فیصد افزودہ یورینیم کی پہلی کھیپ تیار کرچکا ہے۔

ایران مغربی ممالک کے اس الزام کی نفی کرتا ہے کہ اس کے ایٹمی پروگرام کے فوجی مقاصد ہیں۔ ایران کا کہنا ہے کہ اس پروگرام کا مقصد صرف توانائی کا حصول ہے تاکہ وہ اپنے پٹرول اور گیس کی زیادہ مقدار دیگر ممالک کو برآمد کرسکے۔

دوسری طرف انقلاب ایران کی اکتیسویں سالگرہ کے موقع پر اپوزیشن کی جانب سے احتجاج کی بھی اطلاعات ہیں۔ اپوزیشن کی ایک ویب سائٹ صدائے سبز کے مطابق اپوزیشن رہنما میر حسین موسوی کی طرف سے تہران کے مرکزی علاقے میں منعقد کی جانے والی ایک ریلی پر سیکیورٹی فورسز نے آنسو گیس کے شیل برسائے اور ہوائی فائرنگ کی۔

اپوزیشن کی ایک اور ویب سائٹ نوروز کا کہنا ہے کہ احتجاج کے دوران سیکیورٹی فورسز نے کم از کم 30 افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔ تاہم ایرنی میڈیا کی طرف سے ان خبروں کی تصدیق نہیں کی گئی۔

رپورٹ : افسر اعوان

ادارت : عاطف بلوچ