اگلے مباحثے سے قبل خون ٹیسٹ ہونا چاہیے، ٹرمپ کی تجویز
16 اکتوبر 2016ری پبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار اور ارب پتی سیاستدان ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ سابقہ صدارتی مباحثے میں شمولیت کے وقت ہیلری کلنٹن کسی ڈرگ یا نشہ آور دوا کے زیر اثر دکھائی دے رہی تھیں۔ بظاہر اپنے اِس مغالطے کے ساتھ ٹرمپ نے کوئی واضح ثبوت یا شواہد پیش نہیں کیے۔ انہوں نے نیوڈا میں ہونے والے تیسرے مباحثے میں شرکت سے قبل کلنٹن کو اپنے ساتھ طبی معائنے کا چیلنج دیا ہے۔
ہفتے کے روز ٹرمپ کے اِس بیان کو اُن ای میلز کی ریلیز نے پس پشت ڈال دیا جو ہیکرز نے کلنٹن کی انتخابی مہم کے چیئرمین جان پوڈیسٹا کے اکاؤنٹ سے چرائی تھیں۔ ان ای میلز میں کے افشاء ہونے سے ہیلری کلنٹن کی شہرت کو بظاہر کوئی نقصان نہیں پہنچا لیکن ٹرمپ کے کیمپ کو یہ معلومات ضرور حاصل ہوئیں کہ ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار کی انتخابی مہم کی منصوبہ بندی کیا رہی تھی۔
ٹرمپ کا خیال ہے کہ سابقہ صدارتی مباحثے میں شرکت سے قبل ہیلری کلنٹن انتہائی پرجوش تھیں اور یہ کسی ڈرگ یا نشہ آور دوا کا نتیجہ ہو سکتا ہے کیونکہ مباحثے کے اختتام پر وہ انتہائی تھکی اور پژمردہ دکھائی دے رہی تھیں۔ ٹرمپ کے مطابق وہ اتنی تھکی ہوئی تھیں کہ اپنی کار تک جانے کے لیے ہر قدم اٹھانا ان کے لیے مشکل ہو رہا تھا۔
ہفتہ پندرہ اکتوبر کے روز اپنی تقاریر میں ری پبلکن پارٹی کے امیدوار نے ایک مرتبہ پھر کہا کہ وہ صدر منتخب ہو گئے تو اپنی مخالف خاتون امیدوار کو جیل بھیجنے میں کوئی کسر نہیں اٹھائیں گے۔ ٹرمپ نے ایک موقع پر کہا کہ وہ جس الیکشن میں شریک ہیں وہ بےایمان میڈیا کی چالبازیوں سے بدعنوانی شکار ہو کر رہ گیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ میڈیا اُن کے صدر منتخب ہونے کے راستے میں جھوٹ کے پہاڑ کھڑے کرنے میں مصروف ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے اُن تمام خواتین کو جھوٹا قرار دیا جنہوں نے اُن پر الزام لگایا ہے کہ وہ اُن کی جنسی چھیڑخوانی کا شکار رہ چکی ہیں۔
امریکی ووٹرز کا خیال ہے کہ ہیلری کلنٹن کی کامیابی سے دنگے فسادات کا کوئی امکان نہیں لیکن معاشرتی تقسیم کا امکان واضح ہے۔ ووٹرز نے معاشرتی تقسیم کے خدوخال بیان کرنے سے گریز کیا اور صرف تقسیم پر اکتفا کیا۔ دوسری جانب ووٹرز کا یہ بھی خیال ہے کہ امریکی جمہوریت کی بنیاد شفاف انتخابی عمل ہے اور ٹرمپ کا اِس انتخابی عمل کو بدعنوان کہنا صراصر ووٹرز کی توہین ہے۔