1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اٹلی میں کیمیائی فضلے کا ذخیرہ، علاقے میں کینسر کی بلند سطح

عاطف توقیر3 جنوری 2016

اٹلی میں صحت عامہ کے ایک جائزے میں کہا گیا ہے کہ نیپلس صوبے اور نواح کے علاقوں میں کینسر کی شرح دیگر شہروں کے مقابلے میں زیادہ ہے اور اس کی وجہ وہاں کئی دہائیوں تک ٹھکانے لگایا جانے والا کیمیائی مواد ہے۔

https://p.dw.com/p/1HXMn
Bodenverschmutzung in China
تصویر: Frederic J. Brown/AFP/Getty Images

نیپلس کے علاقے میں کئی دہائیوں سے زہریلے کیمیائی فضلے کو ٹھکانے لگایا جاتا رہا ہے۔ اطالوی قومی ادارہ برائے صحت کی ایک رپورٹ کے مطابق نیپلس اور کاسیرتا کے علاقوں میں پیدائش کے پہلے برس ہسپتالوں میں داخل ہونے والے بچوں کی شرح پر بھی غور کیا گیا ہے، جب کہ ان علاقوں میں رسولیوں خصوصاﹰ دماغ میں رسولیوں کے کیسز خاصے زیادہ پائے گئے ہیں۔

سن 2014ء میں اسی سلسلے میں ایک رپورٹ مرتب کی گئی تھی، جب کہ اس تازہ رپورٹ نے پرانی رپورٹ میں تفصیلی طور پر مزید اضافہ کیا ہے۔ گزشتہ رپورٹ میں ان شکوک کا اظہار کیا گیا تھا کہ ممکنہ طور پر زہریلے کیمیائی فضلے کے ٹھکانے لگائے جانے والے مقامات پر انسانی صحت کی صورت حال خراب ہوتی ہو گی یا ایسے علاقوں میں ماحولیات کو نقصان پہنچتا ہو گا۔ تاہم اس نئی رپورٹ میں اعدادوشمار نے ان خدشات کو درست ثابت کر دیا ہے۔

اس رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ شہری اور صنعتی فضلے کا بغیر مناسب طریقے سے کھلے آسمان تلے جلانے کا عمل مقامی سطح پر ماحول کو شدید نقصان سے دوچار کرتا ہے، جس کا براہ راست اثر ایسے علاقوں میں بسنے والوں کی صحت پر ہوتا ہے۔

یہ بات اہم ہے کہ نیپلس اور اس کے نواحی علاقوں کے رہائشی ایک مدت سے فضلے کو ٹھکانے لگائے جانے کی وجہ سے صحت پر پڑنے والے نقصانات کی شکایات کرتے آئے ہیں۔ اس فضلے کی وجہ سے زیرزمین پانی بھی زہریلا ہوا ہے اور اس پانی کے استعمال سے پیدا ہونے والی فصلیں بھی انسانی صحت کے لیے مضر عناصر کی حامل ہیں۔

ماضی میں پولیس ایک وسیع تر زرعی اراضی کو اس لیے خالی کرانے پر مجبور ہوئی ہے، کیوں کے اس علاقے میں پانی کے کنوؤں میں سیسے، آرسینِک اور دیگر صنعتی آلائشوں کی بڑی مقدار موجود پائی گئی تھی۔