1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اٹلی مہاجرین کی آمد کے دباؤ میں، شہریت کے بِل پر ووٹنگ موخر

17 جولائی 2017

اٹلی کی حکومت نے اپنے ساحلوں پر تارکین وطن کی تعداد میں اضافے کے تناظر میں بڑھتے ہوئے تناؤ کے باعث حقِ شہریت کے قانون کے بِل پر ہونے والی پارلیمانی ووٹنگ موخر کر دی ہے۔

https://p.dw.com/p/2geqc
Syrien Krieg - Kind in Rakka
تصویر: picture-alliance/AP Photo/Jonathan Hyams, Save the Children

غیر ملکی والدین کے اٹلی کی سرزمین پر پیدا ہونے والے بچوں کو پانچ سال تک اٹلی کے اسکولوں میں تعلیم حاصل کرنے کے بعد حق شہریت دینے کی تجویز کو اطالوی وزیر اعظم پاؤلو جینٹی لونی کی حمایت حاصل ہے۔ تاہم جینٹی لونی نے گزشتہ روز ایک بیان میں کہا کہ مجوزہ بل کو اس سال کے آخر تک کے لیے موخر کیا جا رہا ہے کیونکہ فوری نوعیت کے بعض معاملات پہلے نمٹانے ضروری ہیں۔

 اطالوی وزیراعظم نے یقین دہانی کرائی ہے کہ بِل کی مظوری اس سال موسم خزاں تک دے دی جائے گی۔ اٹلی کے وزیر خارجہ انجیلینو الفانو جو ملکی حکمران اتحاد میں ایک چھوٹی اعتدال پسند پارٹی کی قیادت کرتے ہیں، نے کہا کہ اگرچہ مجوزہ قانونی مسودے کو اُن کی اصولی حمایت حاصل ہے تاہم وہ اس بات کی ضمانت نہیں دے سکتے کہ مہاجرین کے حوالے سے اٹلی کی موجودہ صورت حال کے پیش نظر اس بل کی حمایت میں کافی ووٹ حاصل ہوں گے۔

اٹلی میں گزشتہ ہفتے ہوئے ایک جائزے کے مطابق غیر ملکیوں کے ہاں پیدا ہونے والے بچوں کے لیے حق شہریت کے مجوزہ بِل کو اطالوی باشندوں کی زیادہ حمایت حاصل نہیں ہے، اگرچہ یورپی یونین کے دیگر ممالک میں بھی شہریت کے حصول کا ایسا راستہ موجود ہے، اور باوجود اس کے کہ اس مسودہ قانون کے حامیوں کا کہنا ہے کہ اس ڈرافٹ کا نئے آنے والے تارکین وطن کے ساتھ کوئی تعلق نہیں۔ خیال رہے کہ سن دو ہزار سترہ کی پہلی ششماہی میں قریب 86،000 تارکین وطن بحیرہ روم کے راستے اٹلی کے جنوبی ساحلوں پر پہنچے ہیں۔ یہ تعداد گزشتہ برس اسی عرصے میں اٹلی پہنچنے والے پناہ گزینوں کی تعداد سے دس گنا زیادہ ہے۔