1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اولمپکس، ہاکی اور انکوئری

26 ستمبر 2008

پاکستانی وزارت کھیل کی تحقیقاتی کمیٹی کے چیئرمین رانا فاروق نے کہا ہے کہ بیجنگ اولمپکس میں قومی ہاکی ٹیم کی عبرتناک کارکردگی سے متعلق انکوائری کسی فرد واحد کے خلاف نہیں بلکہ ظفر اللہ جمالی سمیت سب کا موقف سنا جائے گا

https://p.dw.com/p/FPqD
تصویر: AP

نیشنل کوچنگ سینٹر کراچی میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رکن قومی اسمبلی رانا فاروق سعید نے کہا کہ سولہ کروڑ عوام کو بیجنگ میں قومی ہاکی ٹیم کی ناقص کارکردگی پر دکھ ہے۔

انہوں نے کہا کہ کمیٹی نے کراچی میں سابق چیف سلیکٹر اصلاح الدین، ویڈیو تجزیہ کار ندیم خان سمیت حالیہ اولمپک کھیلنے والے کھلاڑیوں شکیل عباسی، ایم عمران، ناصر احمد، وقاص شریف، رانا آصف، ایم زبیر اور شفقت رسول سے ملاقات کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہاکی کی بہتری کے لئے سابق کھلاڑیوں اختر الاسلام، حنیف خان، حسن سردار اور سلیم شیروانی سے بھی مل کر تجاویز لی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی نے پچھلے آٹھ ٹورنامنٹس کے منیجر کی رپورٹ بھی حاصل کر لی ہے۔ رانا فاروق نے کہا کہ کمیٹی ہاکی کے فروغ کے لئے بہترین تجاویز پر مبنی دستاویزات مرتب کرے گی جس پر عمل درآمد بھی کرایا جائے گا۔

اس موقع پر کمیٹی کے رکن اور انیس سو چورانوے کے عالمی کپ کے فاتح پاکستانی کپتان شہباز احمد سینئر نے بتایا کہ ملک میں ہاکی کی نرسری ختم ہو چکی ہےاور بہتری میں پانچ سے دس سال تک کا عرصہ لگ سکتا ہے۔ کمیٹی کے سینئر رکن عبدالوحید خان کا کہنا تھا کہ بات صرف شکست تک ہی محدود نہیں بلکہ کھلاڑی نظم و ضبط کی بھی خلاف ورزی کرتے ہیں۔ سہ رکنی کمیٹی اگلے مرحلے میں لاہور اور اسلام آباد میں بھی کھلاڑیوں سے ملاقاتیں کرنے کے بعد آئندہ ماہ اپنی انکوائری رپورٹ کو حتمی شکل دے گی۔