اوباما کا امریکیوں سے اتحاد کا مطالبہ
13 جنوری 2011اوباما نے ایریزونا واقعے میں مرنے والوں کی یادگاری تقریب سے خطاب کے موقع پر ان خیالات کا اظہار کیا۔ یاد رہے کہ ایریزونا کے شہر ٹسکن میں ایک مبینہ جنونی امریکی شخص نے ایک مجمعے پر بلا اشتعال فائرنگ کردی تھی۔
اس حملے میں خاتون ڈیموکریٹ رکن کانگریس گيبريل گیفورڈز شدید زخمی ہوئیں جبکہ ایک بچی سمیت چھ افراد ہلاک ہوئے۔ مجموعی طور پر 20 افراد کو گولياں لگيں۔ امریکی ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں کے مطابق یہ شخص حکومتی پالیسیوں سے خوش نہیں تھا۔
مرنے والوں کے لئے منعقدہ دعائیہ تقریب سے خطاب میں امریکی صدر اوباما نے کہا کہ ہم سب کو یہ یقینی بنانا ہوگا کہ مرنے والے معصوم بچی نے امریکی جمہوری معاشرے سے جو امیدیں وابستہ کر رکھی تھیں انہیں پورا کیا جائے۔ امریکی معاشرے میں سیاسی بنیادوں پر ایک دوسرے سے بڑھتی نفرت پر سماجی حلقے تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔
امریکی صدر نے اس جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکیوں کو چاہیے کہ ایک دوسرے کو نشانہ نہ بنائیں، یعنی ڈیموکریٹ اور ری پبلکن اپنے اختلافات کو منطقی حد تک رکھیں۔ اوباما کے الفاظ تھے کہ، ’’ یہ ہمارے لئے ضروری ہے کہ ایک لمحے کے لئے رُک کر سوچیں، اور یہ یقین کریں کہ ہم ایک دوسرے سے اس انداز میں بات کر رہے ہیں، جس سے درد کم ہو نہ کہ زخم بڑھے۔‘‘
امریکی صدر نے اس موقع پر حاضرین کو یہ کہہ کر خوشگوار حیرت میں مبتلا کردیا کہ انتہائی نگہداشت کے شعبے میں زیر علاج زخمی گیفورڈز نے پہلی مرتبہ آنکھیں کھول لیں ہیں۔ یہ دعائیہ تقریب ایریزونا یونیورسٹی میں منعقد کی گئی تھی، جس میں لگ بھگ 14 ہزار شہری شریک ہوئے۔
امریکی حکام عندیہ دے چکے ہیں کہ چونکہ ملزم لوگھنر کی فائرنگ سے ایک وفاقی جج کے بشمول چھ افراد ہلاک ہوئے لہذا اسے ممکنہ طور پر موت کی سزا سنادی جائے گی۔
اس واقعے سے جُڑی ایک حیرت انگیز حقیقت یہ ہے کہ مرنے والوں میں شامل نو سالہ کرسٹینا، 11 ستمبر 2001ء کو پیدا ہوئی تھیں۔ اپنے خطاب میں اوباما نے امریکیوں کے لئے اہم اس تاریخ کا بھی تذکرہ کیا اور امریکیوں سے اتحاد کا مطالبہ کیا۔
رپورٹ شادی خان سیف
ادارت عاطف بلوچ