انڈونیشیا میں ہلیری کلنٹن کا شاندار استقبال
18 فروری 2009نئی امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن اپنے دورہ ایشیا کے دوسرے مرحلے پر انڈونیشیا میں ہیں۔ وزارت سنبھالنے کے بعد ہلیری کلنٹن کا یہ پہلا غیر ملکی دورہ ہے جس میں پچاس سالہ روایات کے برخلاف انہوں نے بطور سیکرٹری خارجہ اپنے اولین دورے کے لئے یورپ یا مشرق وسطی کی بجائے ایشیا کو ترجیح دی۔ ہلیری کلنٹن جب جاپان سے اپنے دوروزہ دورے پر انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ پہنچیں تو ان کا گرمجوشی سے استقبال کیا گیا۔
امریکی سیکرٹری خارجہ کے اس دورے کو نئے امریکی صدرباراک اوباما کی مسلم دنیا سے تعلقات بہتر کرنے کی خواہش کے تناظر میں بہت اہم قرار دیا جارہا ہے۔ سابق صدر جارج ڈبلیو بش کے دور حکومت میں سن 2003 میں عراق کے خلاف کارروائی کے فیصلے اور دہشت گردی کے خلاف اختیار کی جانے والی پالیسی کی وجہ سے امریکہ اور مسلم دنیا کے تعلقات سرد مہری کا شکار چلے آرہے ہیں۔
انڈونیشیا کے وزیر خارجہ حسن ویرایوڈا سےملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ہلیری کلنٹن نےکہا کہ صدر اوباما کی انتظامیہ پوری دنیا سے بہتر تعلقات چاہتی ہے اور انہیں یقین ہے کہ مشترکہ اقدار کی حامل اور مستقبل کے بارے میں یکساں نقطہ نظر رکھنے والی قوموں سے تعاون بڑھانا امریکہ کے مفاد میں ہے۔
ہلیری کلنٹن نے اس موقع پر مزید کہا:"یقینا انڈونیشیا سب سے بڑی مسلم قوم اور دنیا کی تیسری بڑی جمہوریت ہونے کے ناطے مشترکہ مستقبل میں اہم کردار ادا کرے گا۔ لہٰذٰا ہم انڈونیشیا کے ساتھ مختلف معاملات پر مزید تعاون بڑھانا چاہتے ہیں۔ "
انڈونیشیا کے وزیر خارجہ حسن ویر یوڈا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن سے تجارت، سرمایہ کاری، تعلیم ،صحت ، سیکیورٹی اور ماحولیاتی تبدیلی سمیت اہم معاملات میں تعاون بڑھانے کے حوالے سے بات چیت ہوئی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس ملاقات میں اسرائیل اور فلسطین کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔
باراک اوباما اپنے بچپن کے چار سال انڈونیشیا میں گزار چکے ہیں جب انکی والدہ نے انڈونیشی شخص سے شادی کی تھی۔ اوباما جس اسکول میں زیر تعلیم رہے تھے اس اسکول کے 50 کے قریب طلبہ نے امریکی اور انڈونیشی پرچم لہراتے ہوئے روایتی گیت گاکر ہلیری کا استقبال بھی کیا۔ اوباما کے انڈونیشیا سے اسی تعلق کی بنیاد پر امید کی جارہی ہے کہ ہلیری کنلٹن کے اس دورے کے بعد صدر اوباما بھی جلد ہی انڈونیشیا جائیں گے۔
امریکی سیکرٹری خارجہ ہلیری کلنٹن کی انڈونیشیا آمد کے موقع پر امریکہ مخالف لوگوں کی طرف سے کچھ مقامات پر احتجاجی مظاہرے بھی ہوئے۔ مگر ان مظاہروں میں شریک افراد کی تعداد بہت ہی محدود تھی۔
ہلیری کلنٹن انڈونیشیا سے19فروری کو جنوبی کوریا روانہ ہو جائیں گی جبکہ دورے کے آخری مرحلے میں وہ 20 فروری کو چین جائیں گی۔