1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

انقلاب چین کے سو سال بعد بھی بیجنگ اور تائیوان میں دوریاں

9 اکتوبر 2011

چینی صدر ہوجن تاؤ نے چینی انقلاب کے صد سالہ جشن کے دوران تائیوان اور چین کے دوبارہ ایک ہوجانے پر زور دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/12oYZ
تصویر: AP

اکتوبر 1911ء میں شنھائی انقلاب کی بدولت چین میں کوئنگ شہنشائیت کا خاتمہ ممکن ہوا تھا۔ کوئنگ سلطنت نے چین پر 1644ء سے 1911ء تک حکمرانی کی تھی۔ انقلاب کے 100 برس مکمل ہونے پر بیجنگ میں عالیشان تقریب منعقد کی گئی۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں صدر ہوجن تاؤ نے کہا، ’’پر امن طریقے سے دوبارہ اتحاد کا حصول چینی عوام اور تائیوانی ہم وطنوں کے مفادات کے تحفظ کے لیے بہترین ہے۔‘‘

سرکاری میڈیا کے مطابق صدر ہوجن تاؤ نے کہا کہ دونوں اطراف کو چاہیے کہ ماضی کے زخموں کو بھر کر چینی قوم کے اتحاد کو ممکن بنائیں۔

Wahlen in Taiwan Flaggen
تائیوان میں قوم پرست حکمران جماعت کی ایک ریلی کا منظرتصویر: AP

چینی صدر نے انقلاب چین کے بانی سن یات سین کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ چین اور تائیوان کا اتحاد اُن کے خوابوں کی حقیقی تعبیر ہے۔ صدر ہوجن تاؤ جوکہ چین کی حکمراں کمیونسٹ پارٹی کے سربراہ بھی ہیں، نے سن یات سین کو ’عظیم قومی ہیرو، محب وطن اور چین کے جمہوری انقلاب کا عظیم ہیرو قرار دیا۔‘‘ سن یات سین چین کے پہلے جمہوری سربراہ مملکت تھے۔ انہیں جدید چین کے عظیم ترین رہنماؤں میں شمار کیا جاتا ہے، جن کی قدر مرکزی چین اور تائیوان میں یکساں ہے۔

انقلاب چین کے بعد قائم ہونے والی جمہوریہ 1949ء تک قائم رہ سکی تھی۔ چین کے بیشتر حصے پر کمیونسٹوں نے کنٹرول سنبھال لیا تھا اور ان کے مخالف قوم پرست ’’کومینتانگ ‘‘ جماعت نے تائیوان کا رخ کیا، جس کے بعد طویل عرصے تک خانہ جنگی رہی۔

Chinesischer Revolutionsführer Sun Yat-sen Sun Zhongshan
چینی انقلاب کے رہنما سن یات سینتصویر: K.T. Thompson

اس کے بعد تائیوان نے چین سے علیحدگی کا اعلان کرکے تائیوان کو ری پبلک آف چائنا کا نام دیا۔ بیجنگ حکومت ابھی تک اسے اپنا حصہ سمجھتی ہے۔ اپنے خطاب میں چینی صدر نے کہا کہ چین کے مستقبل کی بنیادیں چینی طرز کے سوشلزم پر ہی قائم ہونی چاہئیں۔

واضح رہے کہ 1992ء میں چین اور تائیوان کے رہنماؤں نے ہانگ کانگ میں منعقدہ ایک ملاقات میں باہمی اختلافات ختم کر کے ’ایک چین‘ کو تسلیم کرنے کی بات کی تھی۔ تائیوان کے موجودہ صدر ما ینگ ژیو کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت نے 1992ء میں جمہوریہ چین (تائیوان) کو تسلیم کرنے کی بات کی تھی اور وہ اب بھی اسی مؤقف پر قائم ہیں۔

تائیوان انقلاب چین کا صد سالہ جشن چین کے ساتھ نہیں منا رہا بلکہ پیر کو علیحدہ طور پر جشن منایا جائے گا۔

رپورٹ:  شادی خان سیف

ادارت: حماد کیانی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں