1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

انتخابات سے قبل جرمنی کو بحران کا سامنا

گوہرنذیر گیلانی9 فروری 2009

جرمنی میں وفاقی انتخابات سے محض سات ماہ قبل وزیر اقتصادیات میشائیل گلوس کے اچانک مستعفی ہوجانے سے چانسلر انگیلا میرکل اور اُن کی جماعت کرسچن ڈیموکریٹک یونین کو زبردست دھچکہ لگا ہے۔

https://p.dw.com/p/GqAX
37 سالہ سیاست دان کارل تھیوڈور سو گیوٹن بیرگتصویر: picture-alliance / dpa

عالمی سطح پر زبردست مالیاتی بحران کے اثرات سے جرمنی بھی بچ نہیں سکا ہے۔ عام انتخابات سے قبل ہی جرمنی کو میشائیل گلوس کے استعفے کی وجہ سے نئے وزیر اقتصادیات کا انتخاب کرنا پڑ رہا ہے۔ کرسچن سوشل یونین کے سربراہ ہورسٹ سیہوفر نے پیر کو تصدیق کی کہ اُن کی جماعت نے کارل تھیوڈور سو گیوٹن بیرگ کو وزیر اقتصادیات کے عہدے کے لئے منتخب کیا ہے۔

37 سالہ سیاست دان کارل تھیوڈور سو گیوٹن بیرگ کا ملک کا نیا وزیر اقتصادیات بننا تقریباً طے ہے اور وہ جرمنی کے اب تک کے کم عمر ترین وزیر اقتصادیات ہوں گے۔

جرمن صدر ہورسٹ کوہلر کے دفتر سے پیر کو جاری کئے گئے ایک بیان میں کہا گیا کہ جرمن صدر باقاعدہ طور پر منگل کو وزارت اقتصادیات کی ذمہ داریاں کارل تھیوڈور سو گیوٹن بیرگ کے حوالے کردیں گے۔

BdT Merkel auf Spielwarenmesse mit neuem Weggefährten
جرمن وزیر اقتصادیات کےاستعفے سے چانسلر انگیلا میرکل اور اُن کی جماعت کرسچن ڈیموکریٹک یونین کو زبردست دھچکہ لگا ہےتصویر: AP

64 سالہ میشائیل گلوس نے اپنی بڑھتی ہوئی عمر کو اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کی سب سے بڑی وجہ قرار دیا تھا۔ قدامت پسند کرسچن سوشل یونین کے سیاستدان گلوس نے مزید بتایا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ وزیر اقتصادیات کا عہدہ کسی نوجوان سیاسی شخصیت کو ملنا چاہیے۔ جرمن حکومت کے ترجمان نے معمول کی ایک نیوز کانفرنس میں پہلے ہی یہ بتایا تھا کہ چانسلر انگیلا میرکل میشائیل گلوس کا استعفیٰ قبول کریں گی اور یہ کہ گیوٹن بیرگ ہی ملک کے نئے وزیر اقتصادیات ہوں گے۔

BdT Deutschland Bier Botschafter 2008 ist Frank-Walter Steinmeier
جرمن وزیر خارجہ فرانک والٹر شٹائن مائیر کہتے ہیں کہ اُن کی جماعت کی طرف سے چانسلر میرکل کو بھرپور تعاون ملا ہےتصویر: AP

ایک ایسے وقت میں جب عالمی مالیاتی فنڈ IMF اور بیشتر اقتصادی ماہرین یہ پیشن گوئیاں کررہے ہیں کہ رواں سال کے دوران جرمنی کی معیشت میں ڈھائی فی صد کی کمی واقع ہوگی اور ملازمتوں میں بڑے پیمانے پر کٹوتی متوقع ہے، نئے وزیر اقتصادیات گیوٹن بیرگ کے لئے ملکی معیشت کو واپس پٹری پر لانا مشکل نظر آرہا ہے۔ گیوٹن بیرگ تاہم کہتے ہیں کہ وہ مالی بحران کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے بالکل تیار ہیں۔ ’’ہمیں اس وقت شدید مالیاتی بحران کا سامنا ہے لیکن ہم ایک نئے عزم کے ساتھ صورتحال کا مقابلہ کریں گے۔‘‘

اس وقت جرمنی کی مخلوط حکومت میں کرسچن ڈیموکریٹک پارٹی CDU، کرسچن سوشل یونین CSU، اور سوشل ڈیموکریٹک پارٹیSDP شامل ہیں۔

تازہ ترین عوامی جائزوں کے مطابق رواں برس ستمبر میں ہونے والے انتخابات میں انگیلا میرکل کی جماعت کی کامیابی متوقع ہے اور یہ کہ میرکل فری ڈیموکریٹس FDP کے ساتھ مخلوط حکومت تشکیل دینے کو زیادہ ترجیح دیں گی۔

وزیر خارجہ فرانک والٹر شٹائین مائیر نے جرمن جریدے Der Spiegel کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ اُن کی جماعت SDP کے بھرپور تعاون سے ہی چانسلر انگیلا میرکل صحیح وقت پر صحیح فیصلے لینے میں کامیاب ہوپائی ہیں۔