1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکی نائب وزیر خارجہ برنس بھارت میں

10 جون 2009

بھارتی وزیر اعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ کی طرف سے پاکستان کے ساتھ دوستی کا ہاتھ بڑھانے اور پاکستانی وزیر اعظم کی طرف سے اس پر مثبت جواب کے درمےان امریکی معاون وزیر خارجہ ولیم برنس بھارتی رہنماوں سے ملاقات کی ہے۔

https://p.dw.com/p/I747
نائب امریکی وزیر خارجہ ولیم برنستصویر: AP

سمجھا جاتا ہے کہ امریکہ نے دونوں ملکوں سے کہا ہے کہ وہ مذاکرات شروع کرنے کے لئے شرائط عائد نہ کریں۔

امریکہ کے نائب وزیر خارجہ ولیم برنس ان دنوں بھارت کے تین روزہ دورے پر ہیں۔ انہوں نے یہاں وزیر خارجہ ایس ایم کرشنا، وزیر داخلہ پی چدمبرم اور خارجہ سیکریٹری شیو شنکر مینن سے ملاقات کی۔ بھارت میں نئی حکومت کے قیام کے بعد امریکہ کے ساتھ یہ پہلی اعلٰی سطحی میٹنگ ہے۔ اس میٹنگ کا ایک اور مقصد امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن کے اگلے ماہ بھارت کے مجوزہ دورہ کی راہ ہموار کرنا ہے۔ وزیرخارجہ سے ملاقات کے بعد نامہ نگارو ں سے بات چیت کرتے ہوئے ولیم برنس نے کہا : ’’ صدر اوباما اور وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے مجھے بہت واضح پیغام کے ساتھ بھارت بھیجا ہے۔ بھارت کو امریکہ کی خارجہ پالیسی میں نہایت ترجیحی مقام حاصل ہے۔ ہم اکیسویں صدی میں بھارت کو اپنا ایک اہم عالمی پارٹنر سمجھتے ہیں۔‘‘

وزارت داخلہ کے ذرائع نے بتایا کہ چدمبرم نے برنس کو گذشتہ سال ممبئی پر ہوئے دہشت گردانہ حملوں کی تفتیش کے سلسلے میں اب تک کی پیش رفت سے آگاہ کیا۔ انہوں نے برنس سے کہا کہ امریکہ پاکستان پر اپنا اثر ورسوخ استعمال کرتے ہوئے اسے ان حملوں کے ملزمان کے خلاف کارروائی کرنے کے لئے دباوڈالے۔ چدمبرم نے مزید کہا کہ پاکستان نے اب تک جوکارروائی کی ہے بھارت اس سے مطمئن نہیں ہے۔

وزارت خارجہ کے ذرائع نے بتایا کہ وزیر خارجہ ایس ایم کرشنا نے امریکی نائب وزیر خارجہ سے کہا کہ جب تک حالات کو معمول پر لانے کے لئے پاکستان کی طرف سے اطمینان بخش کارروائی نہیں ہوتی ہے تب تک اس کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانا مشکل ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ایک جمہوری ملک ہے اور یہاں حکومت عوام کے سامنے جواب دہ ہے۔

ولیم برنس بھارت امریکہ اسٹریٹجک پارٹنرشپ کو مزید مستحکم کرنے کے سلسلے میں بھی بات چیت کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا: ’’ تعلقات بہتر بنانے اور اسٹریٹیجک پارٹنرشپ کومستحکم کرنے کے لئے دوسرے مرحلے میں ہمارے پاس جامع ایجنڈا ہے اور ہم نے خاصا بڑا مرحلہ طے کرلیا ہے۔ہم نے نیوکلیائی معاہدہ کرلیا ہے اور اب مزید آگے بڑھیں گے‘‘۔

ولیم برنس کے دورے کا ایک اور مقصد دفاعی نوعیت کے سودوں سے متعلق غلط فہمیوں کو دور کرنا ہے۔ بھارت کی وزارت دفاع نے امریکی حکومت کی اس تجویز کو مسترد کردیا ہے کہ واشنگٹن کی طرف سے فروخت کئے جانے والے ہتھیاروں کے استعمال کا معائنہ کرنے کی اجازت دی جائے۔

رپورٹ : افتخار گیلانی، نئی دہلی

ادارت : عاطف توقیر