1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

++امریکی صدارتی انتخابات - لمحہ بہ لمحہ کوریج++

عاطف بلوچ | شمشیر حیدر
9 نومبر 2016

امریکی صدارتی انتخابات کے سلسلے میں پولنگ اختتام پذیر ہو گئی ہے جبکہ ووٹوں کی گنتی کا عمل شروع ہو چکا ہے۔ تازہ ترین اندازوں کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کو ہلیری کلنٹن پر برتری حاصل ہے۔

https://p.dw.com/p/2SNhg
USA Präsidentschaftswahl Donald Trump
تصویر: Getty Images/AFP/M. Ngan

تمام اپ ڈیٹس عالمی وقت کے مطابق ہیں

امریکی صدر بننے کی خاطر کم از کم 270 الیکٹورل کالج ووٹ حاصل کرنا ضروری ہوتے ہیں۔

 

0525

میڈیا کے اندازوں کے مطابق ڈیموکریٹ صدارتی امیدوار ہلیری کلنٹن نے نیوڈا ریاست میں کامیابی حاصل کر لی ہے، یوں ان کے الیکٹورل ووٹوں کی تعداد اب 215 ہو گئی ہے۔ تاہم ٹرمپ کو کلنٹن پر ابھی بھی برتری حاصل ہے۔

0509

امریکی میڈیا کے اندازوں کے مطابق ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے آئیووا میں بھی اپنی ڈیموکریٹ حریف کلنٹن کو شکست دے دوچار کر دیا ہے۔ اندازوں کے مطابق وہ 244 الیکٹورل ووٹ حاصل کر چکے ہیں اور اب صدر بننے کے لیے انہیں مزید صرف 26 الیکٹورل ووٹوں کی ضرورت ہے۔

 

ترک نژاد جرمن سیاستدان چیم اوزدیمیر نے امریکی صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی ممکنہ کامیابی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ قبل ازیں جرمن صدر یوآخم گاؤک بھی اس تناظر میں اپنی تشویش کا اظہار کر چکے ہیں۔

0500

امریکی ریاست الاسکا میں بھی پولنگ ختم ہو گئی ہے اور یوں امریکی صدارتی انتخابات کے سلسلے میں ووٹنگ مکمل ہو گئی ہے۔

0500

امریکی میڈیا کے اندازوں کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے جورجیا میں بھی کلنٹن کو ہرا کر مزید سولہ الیکٹورل ووٹ سمیٹ لیے ہیں۔ 

0435

مختلف اندازوں کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ جورجیا، فلوریڈا، آئیووا اور ونسکونسن میں بھی کامیابیاں سمیٹتے ہوئے ان اہم ریاستوں میں کلنٹن کو چت کر دیں گے۔ اس وقت ان کے الیکٹورل ووٹ 232 ہو گئے ہیں۔ بالخصوص فلوریڈا میں ان کی کامیابی کو اہم قرار دیا جا رہا ہے۔

0430

انتخابی اندازوں کے مطابق شمال مغربی ریاست واشنگٹن میں کلنٹن نے میدان مار لیا ہے۔ مزید بارہ الیکٹورل ووٹس کے ساتھ اب کلنٹن کو 209 ایکٹورل ووٹ حاصل ہو گئے ہیں۔

USA Präsidentschaftswahl Donald Trump
تصویر: Getty Images/AFP/M. Ngan

0425

امریکی ریاست یوٹا میں میں ٹرمپ نے کامیابی حاصل کرتے ہوئے مزید چھ الیکٹورل ووٹ حاصل کر لیے ہیں۔

0408

امریکی میڈیا کے جائزوں کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے نارتھ کرولینا میں بھی کامیابی حاصل کر لی ہے۔ یوں وہ مزید الیکٹورل ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ ان کے الیکٹورل ووٹ اب 216 ہو گئے ہیں۔ واضح رہے کہ یہ تمام نتائج امریکی میڈیا کے اندازوں اور جائزوں پر مبنی ہیں۔

0401

امریکی میڈیا کے جائزوں کے مطابق ہلیری کلنٹن نے کیلی فورنیا ریاست میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے ہوائی میں بھی ٹرمپ کو مات دے دی ہے۔ یوں کلنٹن کےالیکٹورل ووٹ 197 ہو گئے ہیں۔ کیلی فورنیا کے الیکٹورل ووٹ پچپن جبکہ ہوائی کے چار ہیں۔

پاکستانی نژاد امریکی کس کو ووٹ دے رہے ہیں؟

امریکی انتخابی نظام کی پیچیدگی کے باعث عوامی حمایت کے باوجود  بھی کوئی امیدوار یہ انتخابات ہاربھی سکتا ہے۔ امریکا کی گیارہ بڑی ریاستیں ایسی ہیں، جن کے مجموعی الیکٹورل ووٹوں کی تعدار276 ہے یعنی ایک صدارتی امیدوار گیارہ ریاستوں سے دو سو چھہترالیکٹورل ووٹ حاصل کرکے بھی انتالیس ریاستوں کے نتائج پر برتری حاصل کرسکتا ہے۔

0345

ٹرمپ کو فلوریڈا میں معمولی برتری حاصل ہے، جہاں  الیکٹورل کالج ووٹ انتیس ہیں۔ اگر ٹرمپ نے اس ریاست میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد مزید دو وسط مغربی ریاستوں کے تمام  الیکٹورل کالج ووٹ حاصل کر لیے تو وہ مطلوبہ یعنی 270  الیکٹورل ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔

0330

ٹرمپ کی برتری بڑھتی جا رہی ہے لیکن امریکی میڈیا کے مطابق ہلیری کلنٹن نے دو ریاستوں ورجینیا اور کولوراڈو میں اہم کامیابی حاصل کر لی ہے۔ آئیووا اور پنسلوینیا میں بھی ہلیری کو برتری حاصل ہے۔ میڈیا جائزوں کے مطابق ڈیموکریٹ صدارتی امیدوار ہلیری کلنٹن کو اب 131 الیکٹورل ووٹ حاصل ہو چکے ہیں۔

امریکہ میں صدارتی نظام رائج ہے، عام طور پر یہ سمجھا جاتا ہے کہ صدر براہ راست عوام کے ووٹوں سے منتخب ہوتا ہے، درحقیقت ایسا نہیں ہے۔ سب سے پہلے امریکی عوام پانچ سو اڑتیس ’الیکٹرز‘ کا چناؤ کرتے ہیں، جو بعد ازاں صدر کا انتخاب کرتے ہیں۔

0326

میڈیا اندازوں کے مطابق ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے ریاست اوہائیو میں بھی کامیابی حاصل کرلی ہے۔ اس ریاست میں الیکٹورل کالج ووٹ کی تعداد اٹھارہ بنتی ہے۔ یوں غیر رسمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق ٹرمپ کو 168الیکٹورل ووٹ مل چکے ہیں۔ یوں ٹرمپ کی برتری میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

0312

امریکی میڈیا کے اندازوں کے مطابق ٹیکساس میں ٹرمپ کامیاب ہو سکتے ہیں، جہاں کے الیکٹورل کالج ووٹ اڑتیس بنتے ہیں۔ جائزوں کے مطابق وہ  ریاست انڈیانا کے گیارہ الیکٹورل کالج ووٹ بھی حاصل کر لیں گے۔ مجموعی طور پر اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ ٹرمپ 150 الیکٹورل کالج ووٹ حاصل کر چکے ہیں جبکہ ہلیری کلنٹن کو اس وقت کے اندازوں کے مطابق 109 الیکٹورل کالج ووٹ حاصل ہوئے ہیں۔

0252

امریکی صدر باراک اوباما عوام پر زور دیا ہے کہ وہ الیکشن کے نتائج کو بالائے طاق رکھتے ہوئے متحد رہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ نتیجہ جو بھی نکلے، امریکا اس دنیا میں ایک عظیم ملک ہی رہے گا۔

0245

ڈونلڈ ٹرمپ کی متوقع جیت کے تناظر میں میکسیکو کی کرنسی کی قدر میں کمی ہو گئی ہے۔ بدھ کی صبح کی ٹریڈنگ میں پیسو کی قدر میں 8.5 فیصد کی گراوٹ نوٹ کی گئی ہے جبکہ دوسری طرف ایشیا کی مارکیٹوں میں بھی مندی کا رحجان نظر آ رہا ہے۔

0230

امریکی میڈیا کے اندازوں کے مطابق ہلیری کلنٹن کو ایک سو چار الیکٹورل کالج ووٹ حاصل ہو چکے ہیں جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ فی الحال 137 الیکٹورل کالج ووٹ کے ساتھ برتری حاصل کیے ہوئے ہیں۔ امریکی صدر بننے کی خاطر کم ازکم 270 الیکٹورل کالج ووٹ حاصل کرنا ضروری ہوتے ہیں۔

0205

امریکی میڈیا رپورٹوں کے مطابق بظاہر معلوم ہوتا ہے کہ ری پبلکن پارٹی ایوان نمائندگان میں اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائے گی۔

0204

امریکی میڈیا کے مطابق کلنٹن نے نیو یارک میں اپنے حریف ٹرمپ کو مات دے دی ہے جبکہ ایگزٹ پولز کے مطابق ٹرمپ نے نارتھ اور ساؤتھ ڈیکوٹا میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔

امريکی صدارتی انتخابات : ممکنہ نتائج اور يورپی تاثرات

0200

مزید چودہ ریاستوں میں پولنگ مکمل ہو گئی ہے، جن میں کولوراڈو، نیو یارک، ٹیکساس اور نیو میکسیکو بھی شامل ہیں۔

0145

ڈیموکریٹ صدارتی امیدوار ہلیری کلنٹن نے نیو انگلینڈ کی روڈ آئلینڈ میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔ اس ریاست میں ان کی جیت متوقع تھی۔ یوں کلنٹن تازہ ترین جائزوں کے مطابق اڑتالیس الیکٹورل کالج ووٹ حاصل کر چکی ہیں جبکہ ان کے حریف ری پبلکن سیاستدان ڈونلڈ ٹرمپ کو غیر سرکاری طور پر اب تک ساٹھ الیکٹورل کالج ووٹ حاصل ہو چکے ہیں۔

0130

امریکی ریاست آرکانساس میں بھی پولنگ کا وقت ختم ہو چکا ہے۔ صدارتی امیدوار ہلیری کلنٹن کے خاوند اور سابق امریکی صدر بل کلنٹن اس ریاست کے گورنر بھی رہ چکے ہیں۔

0100

امریکی ریاست پینسلوانیا اور مشی گن میں انتخابی مکمل ہو گیا ہے۔ مجموعی طور پر پندرہ ریاستوں میں پولنگ ختم ہو چکی ہے۔