امریکہ میں چینی ٹائروں پر نئی ڈیوٹی، بیجنگ کا احتجاج
15 ستمبر 2009چینی حکام کے اس خدشے کے وجہ گزشتہ ہفتے امریکی حکومت کی جانب سے چین میں تیار کردہ ٹائروں پر نئے محصولات کا نفاذ ہے۔ واشنگٹن کے اس فیصلے کے خلاف چین نے عالمی ادارہء تجارت کے پاس اپنی باقاعدہ شکایت بھی درج کروا دی ہے۔ امریکی موقف یہ ہے کہ چین سے درآمد کردہ ٹائروں پر لگائے گئے محصولات WTO کے قوانین کے عین مطابق ہیں۔
چینی نائب وزیر خارجہ ہی یافے نے واشنگٹن انتظامیہ پر عالمی تجارتی تنظیم کے قوانین کو ناجائز استعمال کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کے امریکی اقدامات سے بیجنگ اور واشنگٹن کے تجارتی تعلقات میں کشیدگی کا امکان ہے۔ انہوں نے چینی صدر ہو جن تاؤ کو اس معاملے پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے یہ اقتصادی حفاظتی اقدامات عالمی مالیاتی بحران سے نکلنے کی کوششوں کو بھی نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ چینی صدر آئندہ ہفتے امریکی شہر پٹسبرگ میں بیس کے گروپ G20 کی سربراہی کانفرنس میں شرکت کرنے والے ہیں۔
امریکی صدر باراک اوباما نے ملک میں ٹائروں کی تیاری کی صنعت کے پانچ ہزار ملازمین کے ان کی ملازمتوں سے محروم ہو جانے کے خدشے کے پیش نظر گزشتہ ہفتے اس شعبے میں چین سے درآمدات پر 35 فیصد نئی ڈیوٹی عائد کردی تھی۔ چینی وزارت تجارت کے ایک ترجمان نے کہا کہ عالمی مالیاتی بحران دراصل امریکہ ہی سے شروع ہوا تھا، اس لئے واشنگٹن انتظامیہ کو چینی برآمدات پر نئی ڈیوٹی لگانے اور مختلف طرح کے اقتصادی حفاظتی اقدامات کرنے سے گریز کرنا چاہئے۔
چینی حکام نے اپنے ملک سے برآمدات کے باعث امریکہ میں ہزاروں ملازمتوں کے ممکنہ طور پر ختم ہو جانے کے خدشات کے جواب میں ایسے اعداد و شمار بھی جاری کئے ہیں، جن کے مطابق چینی ٹائروں کی امریکی منڈیوں کو برآمد میں سال رواں کی پہلی ششماہی کے دوران 15 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔
رپورٹ: انعام حسن
ادارت: مقبول ملک