1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکہ میں طوفانی جھکڑوں کے باعث 22 افراد ہلاک

17 اپریل 2011

امریکہ کے جنوبی، وسطی اور مشرقی حصوں میں طوفانی ہواؤں کے بعد پیدا ہونے والے بگولوں نے ایک بڑے علاقے کو متاثر کیا ہے۔ ان تیز ہواؤں اور جھکڑوں کے باعث کم ازکم 22 افراد کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔

https://p.dw.com/p/10uvO
تصویر: OAR/ERL/National Severe Storms Laboratory (NSSL)
USA Wetter Tornado in Alabama Enterprise High School
طاقتور جھکڑوں کی وجہ سے زبردست نقصان ہوا ہےتصویر: AP

مقامی میڈیا کے مطابق ہفتے کی روز پانچ افراد شمالی کیرولینا میں ہلاک ہوئے۔ اس علاقے میں متعدد مکانات اور کاروباری مراکز کو نقصان پہنچا جبکہ کچھ علاقوں میں بجلی کا نظام بھی متاثر ہوا۔

امریکی نشریاتی ادارے MSNBC کے مطابق ایک شخص کی ہلاکت الاباما میں ہوئی جبکہ مزید چھ افراد Autauga اور واشنگٹن کے مضافاتی علاقوں میں ہلاک ہوئے۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق طاقتور ہواؤں کے باعث درجنوں درخت جڑوں سے اکھڑ گئے، بجلی کی تاروں کو نقصان پہنچا جبکہ متعدد مکانات کی چھتیں اڑ گئیں۔ مقامی میڈیا پر دکھائی جانے والے مناظر میں ایک ہائی وے کے قریب درجنوں ٹرک اور مکانات کی چھتیں وغیرہ بکھری دکھائی گئی ہیں۔

Bdt Tornado verwüstest Häuser in Prattville, USA
بگولوں کے باعث متعدد مکانات بھی تباہ ہوئے ہیںتصویر: AP

امریکی محکمہ موسمیات کے مطابق جنوبی ریاستوں Mississippi اور الاباما میں جمعے کے روز دو درجن بگولوں نے مختلف علاقوں میں تباہی مچائی۔ ہفتے کے روز اوکلوہاما، کنساس اور ٹیکساس میں 15 طاقتور جھکڑوں کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔

جمعے کے روز سات افراد کی ہلاکت آرکنساس میں ہوئی تھی، جہاں جھکڑوں کی وجہ سے اکھڑ جانے والے درخت انسانی جانوں کے ضیاع کا باعث بنے۔ میڈیا کے مطابق ہوا کے جھکڑ اس قدر طاقتور تھے کہ بڑے بڑے ٹرکوں، درختوں اور مکانات کی چھتوں کو زمین سے تقریبا 70 فٹ بلندی تک اٹھا کر گھومتے رہے۔

آرکنساس کے محکمہ ہنگامی حالات کے ترجمان ٹومی جیکسن کے مطابق ہلاک ہونے والے سات افراد میں سے تین کی عمریں سات برس یا اس سے کم تھیں۔ انہوں نے اس واقعے کو ’المناک‘ قرار دیا۔

واضح رہے کہ امریکہ کے متعدد علاقوں میں طوفانی ہوا کے جھکڑ کوئی نئی بات نہیں تاہم اس بار ان بگولوں کے باعث انسانی جانوں کا ضیاع زیادہ دیکھا گیا ہے۔

رپورٹ : عاطف توقیر

ادارت : افسر اعوان

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں