امریکہ میں بگولوں کے متاثریں فیس بک پر
1 مئی 2011امریکہ میں گزشتہ ہفتے منگل سے جمعرات کی صبح تک پیدا ہونے والے تباہ کن جھکڑوں اور طوفانی بگولوں کے نتیجے میں سینکڑوں افراد بے گھر ہوئے ہیں۔ امریکہ کے سمندری اور بالائی ماحول کے نگران قومی ادارے نیشنل اوشیانک اینڈ ایٹموسفیرک ایڈمنسٹریشن (NOAA) کے مطابق ان ٹورنیٹوز یا بگولوں کی زد میں سینکڑوں افراد کی ذاتی استعمال کی چیزیں اور دستاویزات بھی آئیں، جنہیں یہ جھکڑ میلوں دور تک اڑا کر لے گئے۔
امریکہ میں متعدد خاندان ایسے بھی ہیں، جو نہایت اہمیت کی حامل ذاتی اشیاء کی تلاش کے لیے فیس بک جیسی سوشل نیٹ ورکنگ سائٹس سے بھی مدد لے رہے ہیں۔ امریکی ریاست الاباما کی ایک خاتون کی طرف سے اس حوالے سے فیس بک پر ایک خصوصی پیچ بھی ترتیب دیا گیا ہے۔ اس صفحے پر مختلف افراد اپنی کھوئی ہوئی یا ملنے والی چیزوں کی تصاویر اور دیگر معلومات دے رہے ہیں، تا یہ اشیا ان کے اصل مالکان تک پہنچ جائیں۔
27 اپریل کو بنائے جانے والے اس صفحے کو اب تک 69 ہزار افراد وزٹ کر چکے ہیں جبکہ اس صفحے پر اب تک ایک ہزار تصاویر پوسٹ کی گئی ہیں۔
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق اس صفحے کے ذریعے ایک لڑکی کو اپنے دادا کی ایک نہایت اہم تصویر میسر آئی، جو ہوا Mississippi ریاست سے Tennessee ریاست تک تقریبا 280 کلومیٹر دور اڑا کر لے گئی تھی۔
امریکی حکام کے مطابق ان شدید طوفانی بگولوں سے زیادہ تر ہلاکتیں صرف بدھ کے روز ہوئیں۔ اس روز 334 افراد ہلاک ہوئے اور یہ تعداد سن 1925ء میں امریکہ میں چلنے والے شدید طوفانی بگولوں کے بعد سب سے زیادہ ہے۔ اس امریکی محکمے کے مطابق گزشتہ بدھ اور جمعرات کے درمیان اوقات میں 211 بگولے ریکارڈ کیے گئے۔
امریکی صدر باراک اوباما نے جمعے کے روز الاباما کا دورہ کیا تھا اور انہوں نے اس موقع پر کہا تھا کہ انہوں نے ’کبھی ایسی تباہی نہیں دیکھی۔‘
رپورٹ : عاطف توقیر
ادارت : عابد حسین