امریکہ میں ایک بلین ڈالر سے زائد کا پینشن فراڈ
28 اکتوبر 2011نیو یارک سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق شہر میں دفتر استغاثہ کی مسلسل کوششوں کے نتیجے میں جن ملزمان کے خلاف باقاعدہ الزامات عائد کیے گئے ہیں، وہ ناقابل یقین حد تک زیادہ بدعنوانی اور غبن کے مرتکب ہوئے تھے۔ اس کی ایک مثال یہ ہے کہ عملی زندگی سے ریٹائر ہو جانے والے ایسے بہت سے کارکن جسمانی طور پر معذور افراد کو ملنے والی سہولیات اور فوائد حاصل کرتے رہے جو بالکل صحت مند تھے اور گولف کھیلنے کے علاوہ باقاعدگی سے فٹنس کلبوں میں بھی جاتے تھے۔
اس واقعے میں ملزمان کے خلاف ستائیس اکتوبر کو عائد کی جانے والی فرد جرم میں دفتر استغاثہ کی طرف سے کہا گیا کہ یہ افراد ایک ایسے وسیع تر نیٹ ورک کا حصہ تھے جس میں لانگ آئی لینڈ ریل روڈ یا LIRR نامی کمپنی کے سابقہ ملازمین نے اس ادارے اور پینشن فنڈ کو بے تحاشا نقصان پہنچایا۔
یہ فراڈ ایک ایسی سکیم کی صورت میں کیا گیا جس میں اس کمپنی کے اب سابقہ ملازمین نے اپنے کام کے قابل نہ رہنے کا بہانہ بنا کر اس لیے قبل از وقت ریٹائرمنٹ لے لی کہ بعد میں ان کی پینشن کی رقوم میں سالانہ ہزاروں ڈالر کا اضافہ ہو سکے۔
جن ملزمان پر باقاعدہ عدالتی الزامات عائد کیے گئے ہیں، ان میں دو ڈاکٹر بھی شامل ہیں۔ ان ڈاکٹروں نے ’معذور قرار دیے جانے کے خواہش مند‘ بہت سے کارکنوں کو ایسے جعلی طبی سرٹیفیکیٹ جاری کیے جنہوں نے یہ ثابت کرتے ہوئے وقت سے بہت پہلے ہی ریٹائرمنٹ لے لی تھی کہ وہ کام کے قابل نہیں رہے۔
دفتر استغاثہ کے مطابق یہ فراڈ ایک بڑا مالیاتی جرم ہونے کے ساتھ ساتھ اخلاقی طور پر ناقابل فہم بھی ہے۔ اس لیے کہ اس طرح دھوکہ دہی کرنے والے کارکنوں اور ان کے لیے اس جرم کو ممکن بنانے والوں نے حقیقی طور پر معذوری کے شکار بزرگ شہریوں کی حق تلفی کی۔ طویل عرصے تک اس دھوکہ دہی کے دوران جن مالی اور سماجی فوائد کا غلط استعمال کیا گیا، وہ ریل روڈ ریٹائرمنٹ بورڈ RRB کی طرف سے معذور ہو جانے والے سابق کارکنوں کے سماجی اور مالی تحفط کے لیے مہیا کیے جاتے تھے۔
گیارہ ملزمان میں سے جن دو ڈاکٹروں کے خلاف فرد جرم عائد کی گئی ہے، وہ جعلی میڈیکل سرٹیفیکیٹ جاری کرنے کے لیے فی کارکن ایک ہزار ڈالر تک وصول کرتے تھے۔ اس طرح انہوں نے ان کارکنوں کے نام نہاد علاج کی مد میں بھی کئی ملین ڈالر بٹورے۔ ایک بلین ڈالر سے زائد کے اس فراڈ میں ہر ملزم کو بیس برس تک قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔
رپورٹ: عصمت جبیں
ادارت: مقبول ملک